پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

برطانیہ نے لبنان سے انخلاء کے پیش نظر قبرص میں فوج تعینات کر دی

برطانیہ اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے میں مدد کے لیے قبرص کی طرف فوج بھیج رہا ہے، جیسا کہ وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے خبردار کیا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں اضافہ خطے کو جنگ کے دہانے کی طرف دھکیل رہا ہے۔
حکومت نے منگل کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ 700 فوجی قبرص کا سفر کریں گے، اس علاقے میں اپنی موجودگی کو تقویت دیں گے جہاں اس کے پاس پہلے ہی رائل نیوی کے دو جہاز، ہوائی جہاز اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر موجود ہیں۔
وزیر دفاع جان ہیلی نے کہا کہ "گزشتہ گھنٹوں اور دنوں میں ہونے والے واقعات نے ظاہر کیا ہے کہ یہ صورتحال کتنی غیر مستحکم ہے، جس کی وجہ سے ہمارا پیغام واضح ہے، برطانوی شہریوں کو اب وہاں سے چلے جانا چاہیے۔”
"ہماری حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ حالات خراب ہونے کی صورت میں برطانوی شہریوں کی مدد کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔”
اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ لبنانی حزب اللہ کے درمیان اس ہفتے ہونے والی شدید لڑائی نے خدشہ بڑھا دیا ہے کہ تقریباً ایک سال سے جاری تنازعہ پھٹ جائے گا اور مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کر دے گا، جہاں غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان پہلے ہی جنگ چھڑ رہی ہے۔

سٹارمر نے کہا کہ وہ بہت فکر مند ہیں کہ خطہ کنٹرول سے باہر ہو رہا ہے۔
"تمام فریقووں کو پیچھے ہٹنے کی ضرورت ہے،” انہوں نے ایل بی سی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا۔ "میں واضح طور پر ساتھیوں اور اتحادیوں سے بات کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیویارک جا رہا ہوں، لیکن میرا پیغام جنگ بندی کا ہوگا۔
لبنان کے وزیر صحت  نے کہا ہے کہ پیر کی صبح سے اسرائیل کی جارحیت میں 50 بچوں سمیت 569 افراد ہلاک اور 1,835 زخمی ہو چکے ہیں۔
جنوبی لبنان سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں بے گھر افراد اسکولوں اور دیگر عمارتوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ سے اپنی توجہ شمالی سرحد کی طرف منتقل کر رہا ہے، جہاں حزب اللہ حماس کی حمایت میں اسرائیل پر راکٹ داغ رہی ہے، جسے ایران کی حمایت بھی حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں  نکاراگوا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین