متعلقہ

مقبول ترین

ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کا خیال دوبارہ پیش کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کینیڈا...

کیا ٹرمپ 24 گھنٹوں میں یوکرین جنگ ختم کر سکتے ہیں؟

امریکی صدارتی انتخابات مکمل ہو چکے ہیں اور حتمی...

معاہدے کے باوجود بھارت چین سرحدی تنازعہ کا حل مشکل کیوں ہے؟

اس ہفتے، ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی...

آسیان رہنماؤں کا بحیرہ جنوبی چین کے لیے ضابطہ اخلاق کی فوری تشکیل پر زور

جنوب مشرقی ایشیائی رہنماؤں نے اتوار کو بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر بحیرہ جنوبی چین کے لیے ضابطہ اخلاق پر فوری معاہدے پر زور دیا، جبکہ میانمار میں لڑائی کو فوری طور پر روکنے اور خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے جامع امن مذاکرات کا مطالبہ کیا۔
آسیان کے چیئرمین کا بیان لاؤس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی 10 رکنی ایسوسی ایشن کے جمعے کو ختم ہونے والے اجلاسوں سے اتفاق رائے کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں امریکہ، روس، چین، جاپان، بھارت اور جنوبی کوریا کے سفارت کار شامل تھے۔

چین، جو تقریباً تمام اہم آبی گزرگاہوں پر خودمختاری کا دعویٰ کرتا ہے، اور فلپائن اور حال ہی میں ویتنام سمیت آسیان کے ارکان کے درمیان بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ پانیوں پر تنازعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ان تنازعات نے خطرات کو بڑھا دیا ہے جس میں بالآخر امریکہ شامل ہو سکتا ہے، جو فلپائن پر حملہ ہونے کی صورت میں اس کے دفاع کے لیے معاہدے کا پابند ہے۔
ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ سمندر، جہاں سے سالانہ 3 ٹریلین ڈالر مالیت کی تجارت گزرتی ہے، آسیان کے اجلاسوں میں خاص طور پر روس اور چین کے 1982 کے اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون کے کنونشن کے حوالے سے اعتراض کرنے کے ساتھ تنازعہ کا ایک اہم نکتہ رہا۔

آسیان کے بیان میں اعتماد سازی کے اقدامات پر زور دیا گیا ہے جو بحیرہ جنوبی چین میں "تناؤ اور حادثات، غلط فہمیوں اور غلط کیلکولیشن کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں”۔
بیان میں میری ٹائم کوڈ پر بات چیت میں "مثبت رفتار” کا حوالہ دیا جس سے تنازعات کو حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ چین اور آسیان نے 2002 میں اس پر اتفاق کیا تھا، لیکن  بنانے کا باقاعدہ عمل 2017 تک شروع نہیں ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلاک "ایک موثر اور ٹھوس” ضابطہ اخلاق کی جلد تکمیل کا منتظر ہے جو اقوام متحدہ کے کنونشن سمیت "بین الاقوامی قانون کے مطابق” ہو۔

یہ بھی پڑھیں  روس کو شکست نہیں دی جاسکتی، چین کے امن منصوبے کی حمایت کی جانی چاہئے، قازق صدر کا جرمن چنسلر کو مشورہ

میانمار کی بڑھتی ہوئی جنگ پر، ASEAN نے تشدد کے "فوری خاتمے” اور "انسانی امداد کی فراہمی اور جامع قومی مکالمے کے لیے سازگار ماحول” کے قیام پر زور دیا جو کہ "میانمار کی ملکیت اور زیر قیادت” ہے۔
آسیان کے رکن میانمار کی فوجی حکومت اور بڑھتی ہوئی مسلح مزاحمت کے درمیان جنگ اس بلاک کے لیے ایک بڑی تشویش ہے، جس نے پانچ نکاتی امن منصوبے پر بہت کم پیش رفت کی ہے۔

تقریباً 18.6 ملین افراد، جو میانمار کی آبادی کا ایک تہائی سے زیادہ ہیں، کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
آسیان نے میانمار پر غیر رسمی بات چیت کی میزبانی کے لیے تھائی لینڈ کے اقدام کا خیرمقدم کیا، ممکنہ طور پر اس سال کے آخر میں آسیان کے دیگر اراکین بھی شامل ہوں گے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...