پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

عالمی عدالت نے نیتن یاہو اور حماس لیڈر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ججوں نے مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع اور حماس کے رہنما ابراہیم المصری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔

یہ کارروائی 20 مئی کو آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان کے ایک اعلان کے بعد ہوئی ہے، جس میں 7 اکتوبر 2023 کے واقعات، جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور غزہ میں اس کے نتیجے میں فوجی ردعمل سے متعلق گرفتاری کے وارنٹ کا مطالبیہ کیا تھا۔

آئی سی سی نے واضح کیا کہ اسرائیل کی جانب سے عدالت کے دائرہ اختیار کو قبول کرنا ان کارروائیوں کے لیے شرط نہیں ہے۔

اسرائیل نے عدالت کے دائرہ اختیار کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ المصری جسے محمد ضیف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا ہے، حالانکہ حماس نے اس اطلاع کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں  حوثیوں کو روس کے اینٹی شپ میزائل منتقل کرنے کے لیے ایران کی کی ثالثی میں مذاکرات
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین