ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بدھ کے روز کہا کہ وسیع تر علاقائی تناظر کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے تہران گزشتہ ماہ ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے.
لزبن میں ایک پریس بریفنگ کے دوران، عراقچی نے منگل کے روز لبنان میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے لیے ایران کی منظوری کا اظہار کیا، اور اس کے دیرپا امن میں تبدیلی کی امیدوں پر زور دیا۔ یہ جنگ بندی، جو بدھ کو نافذ ہوئی، امریکہ اور فرانس نے سہولت فراہم کی اور اس میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی شامل ہے، جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔
جب ان سے اسرائیل اور ایران کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کے لیے جنگ بندی کے امکانات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا، "اس کا انحصار اسرائیل کے اقدامات پر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ” جب ہم حالیہ اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے اپنے حق پر زور دیتے ہیں، ہم خطے میں ہونے والی تمام پیش رفت کا بھی خیال رکھتے ہیں۔” یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل حملے کے جواب میں اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی اہداف پر حملے کیے تھے۔
مزید برآں، ایران کے سپریم قلیڈر کے سینئر مشیر علی لاریجانی نے ایران کی تسنیم خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ ملک اسرائیل کو "جواب” دینے کی تیاری کر رہا ہے۔