پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

بائیڈن انتظامیہ نے تائیوان کے لیے 571.3 ملین ڈالر دفاعی امداد منظور کر لی

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو تائیوان کے لیے 571.3 ملین ڈالر کی دفاعی امداد مختص کر نے کی منظوری دے دی۔ مزید برآں، سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تائیوان کو  265 ملین ڈالر کے فوجی سازوسامان کی ممکنہ فروخت کی اجازت دی ہے۔

واشنگٹن اور تائی پے کے درمیان رسمی سفارتی تعلقات کی عدم موجودگی کے باوجود، امریکی قانون یہ حکم دیتا ہے کہ تائیوان کو اس کے  دفاع کے لیے لیس کیا جانا چاہیے، ایسی صورت حال جو بیجنگ کے غصے کو بھڑکا رہی ہے۔

تائیوان، چین کے خودمختاری کے دعووں پر سختی سے اختلاف کرتا ہے۔ حالیہ مہینوں میں، چین نے خطے میں اپنی عسکری سرگرمیاں تیز کر دی ہیں، تائیوان کے قریب روزانہ کی کارروائیوں کا انعقاد کیا اور اس سال دو اہم فوجی مشقوں کا انعقاد کیا۔ پچھلے ہفتے، تائیوان نے اس کے جواب میں سکیورٹی الرٹ کو بڑھا دیا۔

وائٹ ہاؤس نے اشارہ کیا کہ صدر بائیڈن نے سیکرٹری آف سٹیٹ کو اختیار دیا ہے کہ وہ تائیوان کی مدد کے لیے 571.3 ملین ڈالر تک کے خرچ کی نگرانی کرے، حالانکہ اس بارے میں مخصوص تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے "مضبوط سیکورٹی گارنٹی” کے لیے امریکہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریق آبنائے تائیوان میں امن برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی کے معاملات پر قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔ پینٹاگون نے تصدیق کی کہ محکمہ خارجہ نے تقریباً 265 ملین ڈالر کی کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن، اور کمپیوٹر کو جدید بنانے کے آلات کی تائیوان کو فروخت کی منظوری دی ہے، جس کے بارے میں وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی کمانڈ اینڈ کنٹرول کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں  بھارت نے دفاعی برآمدات بڑھانے کے لیے بین الاقوامی ضابطوں، پابندیوں او سفارتی تعلقات کو بھی نظر انداز کردیا

تائیوان کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ امریکی حکومت نے 76 ملی میٹر آٹوکینن سے متعلق آلات کے لیے 30 ملین ڈالر کی منظوری دی ہے، جس سے توقع ہے کہ جزیرے کی چین کی "گرے زون” جنگی حکمت عملی سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین