پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

پہلگام فالس فلیگ آپریشن سے جنگ بندی تک، بھارت کے وزیراعظم ہاؤس میں کیا ہوتا رہا، مودی کی سیاست کیسے خطرے میں پڑ گئی؟

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی منصوبہ بندی ،اس پر عمل درآمد اوراس کے نتیجے میں پاکستان پر الزام لگا کر جنگ مسلط کرنے کے بھارت کے منصوبے کے خالق بظاہر وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی کابینہ کے چند ارکان ہیں لیکن نئی دہلی سے قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے میں نریندر مودی کا کردار کٹھ پتلی سے زیادہ نہیں۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں وزیراعظم کو کٹھ پتلی کہنا یا سمجھنا اچنبھے کی بات ہے لیکن ذرائع نے وثوق سے بتایا کہ اس منصوبے کے پیچھے بھارت کی انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) اور اس کے سربراہ موہن بھگوت ہیں۔

ذرائع نے یاد دلایا کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی)، انتہا پسند تنظیم اور ہندتوا کے نظریے کی خالق آر ایس ایس کا سیاسی چہرہ ہے، بی جے پی کی پالیسیاں آر ایس ایس ہی تشکیل دیتی ہے اور حکومت سازی سے پالیسی معاملات تک آر ایس ایس ہی نگران کا کام کرتی ہے۔ آر ایس ایس اگر بی جے پی سے ہاتھ ہٹالے تو بی جے پی حکومت سازی کے قابل نہ رہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی منصوبہ بندی سے لے کر پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت تک آر ایس ایس چیف موہن بھگوت کی ہدایات پر ہی عمل ہوتا رہا۔ نریندر مودی اس دوران ’ یرغمال‘ وزیراعظم تھے۔

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ کی جانب سے ممکنہ محصولات کے پیش نظر چین کے صدر نے سفارتی کوششیں تیز کردیں

ذرائع نے کہا کہ بھارت کی کابینہ کی سکیورٹی کمیٹی کا اجلاس ہو یا سروسز چیفس کے ساتھ مودی کی ملاقات، اس سے پہلے آر ایس ایس کے چیف موہن بھگوت انہیں ہدایات دیتے رہے۔

نئی دہلی سے ایک اور ذریعہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ موہن بھگوت اس تمام عرصے میں سیون کلیان روڈ پر وزیراعظم ہاؤس میں مقیم رہے تاہم ان کی مسلسل موجودگی کی آزادانہ تصدیق ڈیفنس ٹاکس کے لیے ممکن نہیں تھی۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جب پاکستان نے دس مئی کو اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے حملے کا بھرپور جواب دیا تو حالات بھارتی حکومت کے کنٹرول باہر سے ہوگئے، اس پر مودی نے ہنگامی طورپرموہن بھگوت سے ملاقات کی اور بتایا کہ اگر یہ جنگ طول پکڑ گئی تو بہت نقصان ہو سکتا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ موہن بھگوت نے اس بریفنگ کے بعد نریندر مودی کو امریکا سے فوری رابطہ کرکے جنگ بندی میں مدد کی درخواست کے لیے کہا۔

ذرائع نے بتایا کہ بلند بانگ دعووں کے بعد اچانک جنگ بندی نے بی جے پی کے ووٹرز میں بے چینی پیدا کی اور خود کو مودی بھگت کہلوانے والے بی جے پی کے سکہ بند سپورٹرز بھی بددل ہونے لگے تو  موہن بھگوت نے نریندر مودی کو بارہ مئی کو سیز فائزختم کرنے کی ہدایت کے ساتھ دوبارہ جنگ چھیڑنے کا ٹاسک دیا۔

یہ بھی پڑھیں  شام میں بشار الاسد کے آخری چند گھنٹے: بے بسی، دھوکہ اور فرار

ذرائع نے کہا کہ  آر ایس ایس کے چیف کے اس ہدایت کے بعد وزیراعظم مودی نے سروز چیفس کے ساتھ ملاقات کی تو ایئر چیف امر پریت سنگھ حیران رہ گئے اور انہوں نے وزیر اعظم مودی کو بتایا کہ پاکستان کے الیکٹرانک وار فیئر کے سامنے ان کی فورس بے بس ہے، اگر کشیدگی کو بڑھایا گیا تو بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ نریندر مودی نے سروسز چیفس کے ساتھ اس ملاقات کے بعد اپنی سیاسی کابینہ کا اجلاس بلایا، اس اجلاس کے دوران امت شاہ اور راج ناتھ سنگھ  نے کہا کہ سیز فائر امریکی صدر نے کروایا ہے اگر ہم اس کی خلاف ورزی کریں گے تو ہمارے ہمسائے میں چین تو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ پوری مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے، امریکا بھی ناراض ہو جائے گا، اس کا نتیجہ سفارتی تنہائی اور جنگی تباہی ہوگی ۔

ذرائع نے بتایا کہ نریندر مودی نے سروز چیفس اور سیاسی کمیٹی کی رائے سے موہن بھگوت کو آگاہ تو وہ ناراض ہوگئے اور آر ایس ایس کے سالانہ اجتماع کے لیے نکل لیے، اس کے بعد سے دونوں کے درمیان رابطہ نہیں ہوا،آر ایس ایس اجلاس میں نریندر مودی پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے، یہ اجلاس سترہ مئی تک جاری ہے۔ آر ایس ایس کے موڈ سے اندازہ ہوتا ہے کہ نریندر مودی کی سیاست اب ختم ہونے کو ہے۔

یہ بھی پڑھیں  آرکٹک ریجن بڑی طاقتوں کے درمیان مستقبل میں فلیش پوائنٹ بن سکتا ہے؟
جبار چودھری
جبار چودھری
جبارچودھری ،پاکستان کے سینئر صحافی ہیں، ان کا پرنٹ ،الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا میں پچیس سال کا تجربہ ہے. وہ پاکستان کے صف اول کے ٹی وی چینلز کے نیوز مینجر رہے ،کرنٹ افیئرز کے کئی نمبر ون شوز کے ایگزیکٹو پروڈیوسر رہے. جبارچودھری ڈیجیٹل میڈیا پر فیک نیوز کیخلاف فیکٹس ود جے سی کے نام سے یوٹیوب چینل بھی چلاتے ہیں. جبار چودھری امریکی ادارے ایسٹ ویسٹ سنٹر کے پاک بھارت کراس بارڈر جرنلزم پراجیکٹ کا حصہ ہیں. وہ بھارتی میڈیا کو گزشتہ دس سال سے ڈیل کررہے ہیں انہوں نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد ہندوستانی میڈیا پر پاکستان کا مقدمہ بھرپور طریقے سے فیکٹس کے ساتھ لڑا اور جیتا. اسی وجہ سے ہندوستانی میڈیا نے ان پر پابندی عائد کی اور ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی بھارت میں بند کردیے. وہ پاک بھارت اسٹریٹیجک تعلقات کے ماہر ہیں.

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین