جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے چین اور روس کے فوجی طیاروں کے فضائی دفاعی زون میں داخل ہونے کے بعد فوری طور پر اپنے لڑاکا طیارے الرٹ کر دیے۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے مطابق منگل کی صبح سات روسی اور دو چینی طیارے Korea Air Defence Identification Zone (KADIZ) میں داخل ہوئے، تاہم انہوں نے جنوبی کوریا کی علاقائی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ طیاروں کی شناخت کر کے ان پر نظر رکھی گئی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے لڑاکا طیارے تعینات تھے۔ یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق طیارے جنوبی کوریا کے مشرقی اور جنوبی ساحل کے قریب تقریباً ایک گھنٹہ رہے۔
بیک گراؤنڈ
چین اور روس گزشتہ چند برسوں سے خطے میں مشترکہ فضائی مشقوں اور گشت میں اضافہ کر رہے ہیں، جو امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں پر دباؤ بڑھانے کی ایک وسیع تر حکمتِ عملی کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
جزیرہ نما کوریا پہلے ہی جنوبی کوریا، شمالی کوریا، جاپان اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹیجک مقابلے کا اہم علاقہ ہے۔ جنوبی کوریا میں امریکی فوج کی موجودگی اور خطے میں واشنگٹن کے دفاعی نظام کے باعث چین اور روس اکثر اپنی عسکری موجودگی دکھانے کے لیے فضائی اور سمندری سرگرمی کرتے رہتے ہیں۔
یونہاپ کے مطابق چینی اور روسی طیارے سال میں ایک یا دو بار کوریا کے گرد مشترکہ پروازیں کرتے ہیں، جنہیں سیئول اور ٹوکیو خطے کے لیے سیکورٹی چیلنج سمجھتے ہیں، خاص طور پر یوکرین جنگ کے تناظر میں روس اور چین کی بڑھتی عسکری قربت کے بعد یہ سرگرمیاں مزید حساس ہو گئی ہیں۔




