پولینڈ نے اپنے قومی فضائی اور میزائل دفاعی نظام کی جدید کاری میں ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے، جہاں 37ویں ایئر ڈیفنس میزائل اسکواڈرن کو مکمل آپریشنل صلاحیت (Full Operational Capability) حاصل ہو گئی ہے۔ اس پیش رفت کے ساتھ ہی ملک کے وسلا (Wisła) ایئر اینڈ میزائل ڈیفنس پروگرام کے پہلے مرحلے کی تکمیل ہو گئی ہے۔
پولینڈ کی وزارتِ قومی دفاع کے مطابق، یہ اسکواڈرن تیسری وارسا ایئر ڈیفنس میزائل بریگیڈ کا حصہ ہے اور دسمبر میں اس نے جامع جانچ اور عملی مشقیں مکمل کیں۔ ان مشقوں میں جنگی تیاری، کمانڈ اینڈ کنٹرول کے طریقہ کار اور حقیقی آپریشنز انجام دینے کی صلاحیت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جبکہ اہداف پر کارروائی اور کمانڈ سسٹمز کی جانچ بھی کی گئی۔
پیٹریاٹ نظام عملی سروس میں داخل
پولینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیرِ دفاع واڈیسواف کوسینیاک-کامیچ نے اس پیش رفت کو ملکی سلامتی کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کے مطابق، یہ وہ مرحلہ ہے جب امریکی ساختہ پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم وسلا فریم ورک کے تحت مکمل طور پر فعال ہو کر ملکی دفاع کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا،
“یہ پولینڈ کی سلامتی کے لیے ایک خوش آئند دن ہے۔ 37واں ایئر ڈیفنس میزائل اسکواڈرن مکمل آپریشنل ہو چکا ہے۔ اب وسلا نظام، یعنی پیٹریاٹ لانچرز، مربوط فضائی اور میزائل دفاع میں حقیقی خدمات انجام دیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ جدید ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ تربیت یافتہ فوجی ہی اصل قوت ہوتے ہیں اور سوخاچیف میں تعینات اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت اس کامیابی کا اصل ستون ہے۔
IBCS اور آئندہ مراحل
وزیرِ دفاع کے مطابق، وسلا پروگرام کو انٹیگریٹڈ بیٹل کمانڈ سسٹم (IBCS) کے ذریعے مربوط کیا جا رہا ہے، جو مختلف ریڈارز، سینسرز اور میزائل لانچرز کو ایک واحد نیٹ ورک میں جوڑتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ نظام پہلے اہداف کی نشاندہی کرتا ہے، پھر ڈیٹا منتقل کرتا ہے، فیصلہ سازی مکمل کرتا ہے اور یہ طے کرتا ہے کہ کون سا دفاعی نظام کارروائی کرے گا، خواہ وہ پیٹریاٹ لانچر ہو یا دیگر دفاعی پلیٹ فارمز، جن میں مستقبل میں F-35 لڑاکا طیارے بھی شامل ہوں گے۔
مربوط فضائی دفاع کی بنیاد
وسلا پروگرام کو پولینڈ کے کثیر سطحی فضائی دفاعی نظام کی بنیاد قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد:
- لڑاکا طیاروں
- بیلسٹک اور کروز میزائلوں
- اور ڈرون حملوں
کے خلاف مؤثر دفاع فراہم کرنا ہے۔
37واں اسکواڈرن ان ابتدائی یونٹس میں شامل ہے جو مکمل آپریشنل مشنز انجام دینے کے مجاز ہو چکے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب یہ یونٹ محض تربیتی مرحلے تک محدود نہیں بلکہ حقیقی دفاعی ذمہ داریاں سنبھال سکتا ہے۔
علاقائی سلامتی کا پس منظر
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پولینڈ مشرقی یورپ میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کے باعث اپنی فوجی جدید کاری میں تیزی لا رہا ہے۔ روس۔یوکرین جنگ اور خطے میں میزائل و ڈرون خطرات نے پولینڈ اور نیٹو کے مشرقی محاذ پر دفاعی تیاریوں کو مرکزی حیثیت دے دی ہے۔
پولینڈ حکام کے مطابق، وسلا پروگرام آئندہ مراحل میں مزید انٹرسیپٹرز، سینسرز اور دفاعی نظاموں کے انضمام کے ساتھ وسعت اختیار کرے گا، تاکہ ملک کے لیے ایک جامع اور مربوط فضائی دفاعی ڈھانچہ تشکیل دیا جا سکے۔




