Displaced Palestinians make their way as they flee areas in the northern Gaza Strip, following an Israeli evacuation order, amid the Israel-Hamas conflict, in Gaza City.

جبالیا کیمپ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں انیس فلسطینی مارے گئے

ہفتے کے روز طبی ماہرین نے بتایا کہ غزہ پر رات بھر اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 19 فلسطینی ہلاک ہوئے، جب کہ فورسز جبالیہ کے علاقے میں مزید گہرائی تک دھکیل رہی ہیں، جہاں بین الاقوامی امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے جبالیہ پر بمباری جاری رکھی، جو کہ انکلیو کے شمال میں ہے اور انکلیو کے تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے سب سے بڑا ہے۔

اسرائیل کی طرف سے کوئی تازہ تبصرہ نہیں کیا گیا ہے لیکن فوج نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ جبالیہ اور قریبی علاقوں میں آپریشن کرنے والی فورسز نے درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، وہاں موجود ہتھیار اور فوجی انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا۔
اس علاقے میں آپریشن ایک ہفتہ قبل شروع ہوا تھا اور فوج نے کہا تھا کہ اس کا مقصد حملے کرنے والے حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنا اور حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جبالیہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 150 کے قریب بتائی ہے۔

طبی ماہرین نے بتایا کہ جمعہ کے روز جبالیہ میں اسرائیلی حملوں میں چار مکانات کو نشانہ بنایا گیا، جس میں تقریباً 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے قریبی قصبوں بیت حنون اور بیت لاھیا کے ساتھ ساتھ جبالیہ میں بھی فوج بھیج دی ہے اور مکینوں کو اپنے گھر خالی کرنے اور انکلیو کے جنوب میں محفوظ علاقوں میں جانے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں کوئی محفوظ علاقہ نہیں ہے۔ انہوں نے شمالی غزہ میں خوراک، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہاں قحط کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں  لبنان سے شہریوں کو نکالنے کے لیے ممالک کیا کر رہے ہیں؟

وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے وہاں کام کرنے والے تین ہسپتالوں کو زبردستی خالی کرنے کی دھمکیوں نے مریضوں اور طبی عملے کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم، جس کا مقصد عسکریت پسند گروپ حماس کو ختم کرنا تھا، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، ایک سال قبل شروع ہونے کے بعد سے اب تک 42,000 فلسطینیوں کو ہلاک کر چکا ہے، اور اس نے انکلیو کو برباد کر دیا ہے۔
ہفتے کے روز ایک بیان میں حماس نے کہا کہ "شہریوں کے خلاف قتل عام” کا اسرائیلی مقصد جبالیہ کے رہائشیوں کو اپنے گھر چھوڑنے سے انکار پر سزا دینا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ یہ گروپ کو شکست دینے میں اسرائیل کی فوجی ناکامی کی علامت ہے۔
اسرائیل نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔
حماس، اسلامی جہاد اور چھوٹے دوسرے دھڑوں کے مسلح ونگز نے کہا کہ ان کے جنگجوؤں نے جبالیہ اور قریبی علاقوں میں اسرائیلی فورسز پر ٹینک شکن راکٹوں اور مارٹر فائر سے حملہ کیا۔

پولیو ویکسینیشن

اقوام متحدہ کے حکام نے جمعہ کے روز کہا کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور انخلاء کے احکامات اگلے ہفتے شروع ہونے والی پولیو ویکسینیشن مہم کے دوسرے مرحلے کو متاثر کر سکتے ہیں۔
علاقے کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ یہ مہم پیر کو وسطی غزہ کی پٹی کے علاقوں میں شروع ہوگی اور دوسرے علاقوں میں جانے سے پہلے تین دن تک جاری رہے گی۔
امدادی گروپوں نے پچھلے مہینے ویکسینیشن کا ابتدائی دور کیا تھا جب اگست میں ایک بچہ ٹائپ 2 پولیو وائرس سے جزوی طور پر مفلوج ہو گیا تھا، جو کہ 25 سالوں میں اس علاقے میں پہلا ایسا کیس ہے۔
پہلے مرحلے کی طرح غزہ میں لڑائی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ لاکھوں بچوں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے