تنازعات

مالی کے دارالحکومت پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا

مالی نے منگل کو کہا کہ دارالحکومت بماکو اس وقت کنٹرول میں ہے، بماکو میں باغیوں نے فجر سے پہلے ایک  ٹریننگ اسکول اور دیگر علاقوں پر حملہ کیا، گولیوں سے شہر گونج اٹھاں۔
فوج نے ایک بیان میں کہا، "آج صبح، دہشت گردوں کے ایک گروپ نے فلادی جینڈرمیری اسکول میں گھسنے کی کوشش کی۔ اس وقت صفائی کی کارروائیاں جاری ہیں۔”
فوج نے رہائشیوں سے کہا کہ وہ علاقے سے گریز کریں اور مزید سرکاری مواصلات کا انتظار کریں۔
فوجی حکومت نے کہا کہ "دارالحکومت کے کچھ حساس مقامات” حملے کی زد میں آئے جن میں جنڈرمیری اسکول بھی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا  کہ فوج نے حملے کے ذمہ دار "دہشت گردوں” کو پیچھے دھکیل دیا ہے اور شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے روزمرہ کے کاموں میں لگ جائیں۔
جینڈرمیری اسکول باماکو کے جنوب مشرقی مضافات میں واقع ایک ضلع فالادی میں ہے جو مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے طلوع آفتاب سے قبل فلادی کے قریب بنانکابوگو محلے میں فائرنگ کی آواز سنی۔ صبح کی نماز کے لیے مسجد جانے والے لوگ گولیاں چلنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔

گولی باری 0530 GMT کے قریب شروع ہوئی۔ کچھ رہائشیوں کا کہنا تھا کہ یہ ہوائی اڈے کی سمت سے آیا ہے، جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ یہ گینڈرمیری کے پاس سے آرہا ہے۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ کئی محلوں میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں جن میں مرکزی ہوائی اڈے کے قریب کے علاقے بھی شامل ہیں۔ ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا ہے۔
مالی ان متعدد مغربی افریقی ممالک میں سے ایک ہے جو اسلامی عسکریت پسندوں سے لڑ رہے ہیں جس نے 2012 میں مالی کے بنجر شمال میں جڑیں پکڑی تھیں اور اس کے بعد سے ساحل اور حال ہی میں ساحلی ممالک کے شمال میں پھیل گئے ہیں۔
عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کے دوران خطے میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں، کچھ عسکری گروپوں کے القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ سے روابط ہیں، اور انہیں پیچھے دھکیلنے کی فوجی کوششوں میں۔ حکومتوں اور جنگجوؤں پر شہریوں کے خلاف تشدد کا الزام لگایا گیا ہے۔
سیکیورٹی کی بحالی میں ناکامی پر حکام کے خلاف مایوسی نے مالی میں 2020 اور 2021 میں دو بغاوتوں کو جنم دیا – اس کے بعد پڑوسی ملک برکینا فاسو میں دو اور نائجر میں بھی فوجی بغاوت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں  2024: پاکستان میں عسکریت پسندی میں اضافہ، 1,600 شہری اور سکیورٹی اہلکار شہید ہو ئے

،لیکن فوجی حکومت کے سیکورٹی کو بہتر بنانے کے وعدوں کے باوجود دہشتگرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے، تاہم باغیوں کا دارالحکومت کے اندر حملہ کرنا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔ 2015 میں، مسلح افراد نے باماکو کے ریڈیسن بلو ہوٹل پر ڈان حملہ کیا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button