پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

بھارت کی جانب سے ایک اور جارحیت کا ارتکاب، کئی شہروں میں پاک فوج نے 12 ڈرون مار گرائے

بدھ کی رات، نئی دہلی کی جانب سے بلا اشتعال فضائی حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، بھارت نے مختلف شہروں پر ڈرون حملے کیے، پاک فوج نے ان ڈرونز کو کامیابی سے مار گرایا، ڈرون حملوں ایک شہری شہید ہو گیا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا، ‘بھارت نے کل رات مختلف مقامات پر ڈرون لانچ کر کے پاکستان کے خلاف ایک اور کھلی فوجی جارحیت کا ارتکاب کیا۔’ انہوں نے مزید کہا، ‘ہندوستان کے ایک ڈرون نے لاہور میں ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں چار پاکستانی فوجی اہلکار زخمی ہوئے اور کچھ بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔ مزید برآں، میانو میں ایک شہری مارا گیا۔’

ترجمان نے بتایا کہ پاک فوج نے پاکستان کے اندر متعدد مقامات پر 12 بھارتی ڈرونز کو کامیابی سے مار گرایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘ان ڈرونز کا ملبہ اس وقت لاہور، گوجرانوالہ، چکوال، راولپنڈی، اٹک، میانو، چھور اور کراچی کے قریب کے علاقوں سے اٹھایا جا رہا ہے’۔

انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ ہندوستانی فوج کو اس سے قبل ‘ان کے پانچ طیاروں کی تباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور لائن آف کنٹرول پر کافی جانی نقصان ہوا تھا۔’ انہوں نے ریمارکس دیے کہ بھارت واضح طور پر اپنا راستہ کھو چکا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ، ‘ایک عقلی نقطہ نظر اپنانے کے بجائے، وہ بھارتی حکومت کی متکبرانہ ذہنیت کو خوش کرنے کے لیے انتہائی غیر مستحکم ماحول میں کشیدگی بڑھا رہا ہے۔’

یہ بھی پڑھیں  پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہا ہوں،امریکی وزیر خارجہ

ڈی جی آئی ایس پی آر نے یقین دلایا کہ ‘پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی ممکنہ خطرے سے پوری طرح چوکس ہیں، اور میں مزید معلومات دستیاب ہوتے ہی مزید اپ ڈیٹس فراہم کروں گا۔’

بدھ کی صبح پاکستان میں چھ مقامات پر بھارتی میزائل حملوں کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد کے شہید اور 57 کے زخمی ہوئے تھے۔

حماد سعید
حماد سعیدhttps://urdu.defencetalks.com/author/hammad-saeed/
حماد سعید 14 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں، مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ کام کیا، جرائم، عدالتوں اور سیاسی امور کے علاوہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا، کسٹم، ایل ڈبلیو ایم سی کے محکموں کی رپورٹنگ کی۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین