متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

چین فوجی مشقوں سے مکمل اور فوری جارحیت کی طرف منتقلی کی صلاحیت بڑھا رہا ہے، تائیوان

تائیوان کے ایک سینئر سیکورٹی اہلکار نے اشارہ کیا ہے کہ چین فوجی مشقوں سے مکمل طور پر جارحیت کی طرف تیزی سے منتقلی کی اپنی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے۔ یہ اشارہ جزیرے کے ارد گرد بیجنگ کی حالیہ فوجی چالوں کے بارے میں تائی پے حکومت کی تشریح کی عکاسی کرتا ہے۔ چین، جو تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے، نے پیر کے روز وسیع مشقیں کیں، اور یہ زور دے کر کہا کہ ان کا مقصد گزشتہ ہفتے تائیوان کے صدر لائی چنگ-تے کے قومی دن کے خطاب کے جواب میں "علیحدگی پسندانہ اقدامات” کے خلاف انتباہ تھا۔

پچھلے پانچ سال سے، تائیوان نے اپنے ارد گرد چینی فوجی دستوں کی طرف سے تقریباً روزانہ دراندازی کی اطلاع دی ہے، جس میں کم از کم چار اہم فوجی مشقیں اور جاری "جنگی تیاریوں کے گشت” شامل ہیں۔ اہلکار، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مزید واضح نقطہ نظر فراہم کرنے کی شرط پر کہا، "وہ فوجی مشقوں کو اصل تنازعہ تک پہنچانے کی اپنی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔”

تائیوان نے اعلان کیا کہ حالیہ فوجی مشقوں میں 153 چینی طیاروں کی ریکارڈ تعداد نے حصہ لیا، 25 چینی بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے جہاز غیر معمولی طور پر تائیوان کے 24 میل (39 کلومیٹر) متصل زون کے قریب آئے۔ ایک اہلکار نے تبصرہ کیا، "تائیوان سے ان کی قربت نے جزیرے پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اس کے ردعمل کا وقت کم کر دیا ہے۔” اہلکار نے مزید کہا، "اس مشق نے تائیوان کے لیے اس سے زیادہ خطرہ لاحق کیا جتنا ہم نے پہلے دیکھا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ کے نامزد وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ مسجد الاقصیٰ کے مقام پر یہودی ٹیمپل بنانے کے حامی

مشق کے دوران، ایک اہلکار نے اطلاع دی کہ چین نے تفصیلات کی وضاحت کیے بغیر، ایک نامعلوم اندرونی علاقے کی طرف دو میزائل داغے۔ "جبکہ انہوں نے اس بار تائیوان کو میزائلوں سے نشانہ نہیں بنایا، لیکن انہوں نے میزائل لانچ کرنے کی مشقیں کیں،”۔

چین کی وزارت دفاع نے ابھی تک تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔ پیر کو، اس نے تائیوان کے خلاف ضروری اقدامات کرنے کا وعدہ کیا، اور بدھ کو، تائیوان کے امور کے دفتر نے کہا کہ بیجنگ تائیوان کے حوالے سے طاقت کے استعمال کو کبھی مسترد نہیں کرے گا۔

تائیوان کے ایک اہلکار نے اشارہ کیا کہ ان کی انٹیلی جنس نے چین کی مشقوں کا اندازہ لگایا تھا اور اس نے اثاثے بشمول موبائل میزائل لانچرز کو سٹریٹجک مقامات پر رکھا تھا۔ لائی اور ان کی انتظامیہ بیجنگ کے خودمختاری کے دعووں پر اختلاف کرتے ہوئے یہ کہتے ہوئے کہ صرف تائیوان کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ لائی نے مسلسل بات چیت کی تجویز پیش کی ہے، لیکن چین نے ان باتوں کو مسترد کر دیا ہے۔

باقاعدہ گشت

جمعرات کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں، تائیوان کی وزارت دفاع نے اشارہ کیا کہ چین اس وقت تائیوان کے آس پاس ہر ماہ تین سے چار "مشترکہ جنگی تیاریوں کا گشت” کر رہا ہے۔ وزارت نے اس سرگرمی کو "اشتعال انگیزی” کے طور پر بیان کیا جو تائیوان کی فوج کے لیے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ جب چین کی اگلی فوجی مشقوں کے وقت کے بارے میں سوال کیا گیا تو تائیوان کے وزیر دفاع ویلنگٹن کو نے صحافیوں کو بتایا کہ ایسی مشقیں کسی بھی وقت اور مختلف بہانوں سے ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب، مذاکراتی ٹیموں کی آج دوحہ میں پھر ملاقات

"یہ واضح طور پر ان کے بالادستی کے رجحانات کو واضح کرتا ہے، جو سب پر عیاں ہیں،” ویلنگٹن کو نے کہا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ فوج نے اپنے سالانہ ہان کوانگ جنگی کھیلوں میں حکمت عملیوں کو شامل کیا ہے تاکہ تیزی سے ردعمل کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے اگر چین اپنی مشقوں کو حقیقی جارحیت میں بڑھاتا ہے۔

تائی پے میں مقیم ایک سفارت کار جو علاقائی سلامتی کے معاملات سے واقف ہیں نے اظہار خیال کیا کہ بیجنگ کی فوجی مشقیں ایک اہم خطرہ ہیں، کیونکہ وہ چین کو تیزی سے اپنی متحرک اور جنگی تیاری کو بڑھانے کے قابل بناتے ہیں۔ "مسلسل تیاری کی حالت بڑھ رہی ہے – معمول کی سرگرمیوں سے مشقوں میں منتقلی اور ممکنہ طور پر تنازعات کی طرف منتقلی ایک لمحے میں ہو سکتی ہے،” سفارت کار نے موضوع کی حساس نوعیت کی وجہ سے اپنا نام ظاہر نہ کرنا چاہا۔

 جمہوریہ چین کی حکومت 1949 میں ماؤ زی تنگ کے کمیونسٹوں کے خلاف خانہ جنگی میں شکست کے بعد تائیوان کی طرف پسپائی اختیار کر گئی تھی، تب سے یہ جزیرہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے حملے کے خطرے میں ہے۔ تاہم، چین کی حالیہ فوجی مشقوں نے زیادہ تر تائیوان کے شہریوں میں کوئی خاص تشویش پیدا نہیں کی ہے اور نہ ہی اس نے جزیرے کی مالیاتی منڈیوں کو متاثر کیا ہے۔

چین کے ساتھ جنگ ​​کے امکان کے بارے میں جمعرات کو ایک مختلف پارلیمانی اجلاس کے دوران ایک قانون ساز کے استفسار کے جواب میں، تائیوان کے مرکزی بینک کے گورنر یانگ چن لانگ نے یقین دلایا کہ انہوں نے "مناسب تیاری” کر لی ہے، حالانکہ انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...