پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

سینئر کمانڈرز کے قتل کے باوجود حزب اللہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز کہا کہ حزب اللہ کے کمانڈروں کو مارنے سے اس گروپ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

خامنہ ای نے کہا کہ "حزب اللہ کی تنظیمی طاقت اور انسانی وسائل بہت مضبوط ہیں اور کسی سینئر کمانڈر کی ہلاکت سے اس پر تنقید نہیں ہوگی، چاہے یہ واضح طور پر نقصان ہی کیوں نہ ہو۔”
لبنان کے وزیر صحت کے مطابق پیر سے اب تک حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے نئے حملے میں 569 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تقریباً دو دہائیوں میں لبنان پر سب سے مہلک حملہ غزہ میں اسرائیل اور عسکریت پسند فلسطینی گروپ حماس کے درمیان تقریباً ایک سال کی جنگ کے بعد ہوا ہے۔
خامنہ ای نے کہا کہ "فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کو حتمی فتح حاصل ہوگی،” اسرائیل پر شہریوں کو قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دشمنوں کو شکست دینے میں ناکام رہا۔

1982 میں لبنانی مسلح گروپ کے قیام کے بعد سے ایران حزب اللہ کا اتحادی رہا ہے۔
خامنہ ای نے لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے لیے واشنگٹن کو مورد الزام ٹھہرایا، پچھلے ہفتے حزب اللہ کے زیراستعمال پیجرز اور واکی ٹاکیز کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔
خامنہ ای نے کہا کہ واشنگٹن کے اس دعوے کے باوجود کہ اسے اسرائیلی منصوبوں کا پہلے سے علم نہیں تھا، "امریکہ جانتا ہے اور مداخلت کرتا ہے،” خامنہ ای نے مزید کہا کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو "صیہونی حکومت کی فتح کی ضرورت ہے”۔

یہ بھی پڑھیں  اسرائیل کے بیروت کے وسط میں فضائی حملے، ریڈلائنز عبور کرنے پر جواب دیا جائے گا، ایرانی صدر

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین