ہفتہ, 20 دسمبر, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

یورپی یونین کا یوکرین کے دفاع کے لیے 90 ارب یورو کا قرض منظور، روسی اثاثے استعمال نہ کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین کو روس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لیے آئندہ دو برسوں میں 90 ارب یورو (105 ارب ڈالر) کی مالی معاونت فراہم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ یہ رقم یورپی یونین کی جانب سے قرض کی صورت میں دی جائے گی، جبکہ فی الحال منجمد روسی اثاثوں کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ جمعہ کی صبح برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے بعد سامنے آیا، جہاں طویل مذاکرات کے بعد رہنماؤں نے ایک متفقہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے یوکرین کی فوری مالی ضروریات کو پورا کرنے کا راستہ نکالا۔

یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،
“آج ہم نے یوکرین کے لیے 90 ارب یورو کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔ یہ ایک ہنگامی قرض ہوگا جو یورپی یونین کے بجٹ کی ضمانت پر دیا جائے گا۔”

روسی اثاثے بدستور منجمد

یورپی یونین کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ یورپ میں موجود 210 ارب یورو مالیت کے روسی سرکاری اثاثے بدستور منجمد رہیں گے، جب تک روس یوکرین کو جنگی نقصانات کا ازالہ (ریپریشنز) ادا نہیں کرتا۔ اگر مستقبل میں ایسا ہوا تو یوکرین ان اثاثوں کو قرض کی واپسی کے لیے استعمال کر سکے گا۔

یورپی کمیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روسی اثاثوں کی بنیاد پر قرض کے امکان پر کام جاری رکھے، تاہم فی الحال یہ منصوبہ قانونی اور سیاسی پیچیدگیوں کے باعث قابلِ عمل نہیں سمجھا گیا۔

بیلجیم اور قانونی خدشات

اس منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ بیلجیم بنا، جہاں یورپ میں منجمد روسی اثاثوں کا بڑا حصہ — تقریباً 185 ارب یورو — رکھا گیا ہے۔ بیلجیم نے ممکنہ روسی ردعمل اور قانونی خطرات کے پیش نظر اضافی ضمانتوں کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں  روس کے جوہری صلاحیت کے حامل طیاروں کی الاسکا کے مغربی ساحل کے قریب پروازیں

بیلجیم کے وزیراعظم بارٹ ڈی ویور نے کہا،
“ریپریشنز لون پر اتنے سوالات تھے کہ ہمیں متبادل راستہ اختیار کرنا پڑا۔ یورپی یونین نے انتشار سے بچتے ہوئے اتحاد برقرار رکھا ہے۔”

ہنگری کا اعتراض ختم

یورپی یونین کی جانب سے قرض لینے کے منصوبے کو ابتدا میں ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان کی مخالفت کا سامنا تھا، تاہم ہنگری، سلوواکیہ اور جمہوریہ چیک نے اس شرط پر اس کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالنے پر رضامندی ظاہر کی کہ اس سے ان پر براہِ راست مالی بوجھ نہیں پڑے گا۔

ایک یورپی سفارت کار کے مطابق، “اوربان نے وہ حاصل کر لیا جو وہ چاہتے تھے: روسی اثاثوں پر مبنی قرض نہیں اور مالی ذمہ داری سے بچاؤ۔”

یوکرین کے لیے وقت کی کمی

یورپی حکام کے مطابق، اگر یورپی یونین کی جانب سے فوری مالی مدد نہ ملتی تو یوکرین اگلے سال کی دوسری سہ ماہی میں مالی بحران کا شکار ہو سکتا تھا، جس سے جنگ میں روس کو برتری حاصل ہونے کا خدشہ تھا۔

جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا،
“یہ یوکرین کے لیے اچھی خبر اور روس کے لیے بری خبر ہے، اور یہی ہمارا مقصد تھا۔”

زیلنسکی کا روسی اثاثوں پر زور

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ یورپی یونین منجمد روسی اثاثوں کو مکمل طور پر یوکرین کے دفاع کے لیے استعمال کرے۔

انہوں نے کہا،
“روسی جارحیت کے خلاف دفاع کے لیے روسی اثاثوں کا استعمال سب سے واضح اور اخلاقی فیصلہ ہوگا۔”

یہ بھی پڑھیں  غزہ میں فوج بھیجنے کا سوال: واشنگٹن کے دباؤ میں پاکستان مشکل فیصلے کے دہانے پر

فی الحال، یورپی یونین نے اتحاد اور فوری ضرورت کو ترجیح دیتے ہوئے قرض کے ذریعے یوکرین کی مدد کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ روسی اثاثوں کے استعمال کا معاملہ مستقبل کے لیے کھلا رکھا گیا ہے۔

حماد سعید
حماد سعیدhttps://urdu.defencetalks.com/author/hammad-saeed/
حماد سعید 14 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں، مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ کام کیا، جرائم، عدالتوں اور سیاسی امور کے علاوہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا، کسٹم، ایل ڈبلیو ایم سی کے محکموں کی رپورٹنگ کی۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین