حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی موت کی تصدیق کردی

حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ مارے گئے ہیں، ایران کے حمایت یافتہ گروپ نے ہفتے کے روز تصدیق کردی، ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اسے ایک دن پہلے بیروت میں ایک فضائی حملے میں مار گرایا تھا۔
نصراللہ کی موت حزب اللہ کے لیے ایک تباہ کن دھچکا ہے کیونکہ یہ اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی مہم سے دوچار ہے۔ تہران کے حمایت یافتہ علاقائی "محور مزاحمت” میں اس نے جو اہم کردار ادا کیا ہے اس کے پیش نظر یہ ایران کے لیے بھی ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "غزہ اور فلسطین کی حمایت اور لبنان اور اس کے ثابت قدم اور معزز لوگوں کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا”۔ بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نصر اللہ کو کیسے مارا گیا۔
اسرائیلی فوج نے اس سے قبل کہا تھا کہ نصراللہ کو جمعے کے روز گروپ کے زیرزمین ہیڈکوارٹر پر ایک "ٹارگٹڈ سٹرائیک” میں مارا گیا تھا جو کہ بیروت کے حزب اللہ کے زیر کنٹرول جنوبی مضافاتی علاقے الضاحیہ میں ایک رہائشی عمارت کے نیچے ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ حزب اللہ کے ایک اور سرکردہ رہنما علی کرکی اور دیگر کمانڈروں کے ساتھ مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "حملہ اس وقت کیا گیا جب حزب اللہ کا سینئر چین آف کمانڈ ہیڈ کوارٹر سے کام کر رہا تھا اور ریاست اسرائیل کے شہریوں کے خلاف کارروائیوں کو آگے بڑھا رہا تھا۔”
الضاحیہ پر جمعہ کے فضائی حملے نے بیروت کو ہلا کر رکھ دیا۔ لبنان میں ایک سیکورٹی ذریعہ نے بتایا کہ یہ حملہ – بڑے پیمانے پر طاقتور دھماکوں کے فوری پے درپے – کم از کم 20 میٹر (65 فٹ) گہرا گڑھا چھوڑ گیا۔
اس کے بعد ہفتے کے روز الضاحیہ اور لبنان کے دیگر حصوں پر مزید فضائی حملے کیے گئے۔ بڑے دھماکوں نے رات کے وقت آسمان روشن کر دیا، اور صبح کے وقت علاقے میں مزید حملے ہوئے۔ شہر پر دھواں چھا گیا۔
بیروت کے مرکز اور شہر کے دیگر حصوں میں پناہ کی تلاش میں رہائشی الضاحیہ سے فرار ہو گئے ہیں۔
Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
اللہ تعالی حسن نصراللہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام دے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، آمین