متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

ایران اور اس کے اتحادی اسرائیل کے سامنے پسپائی اختیار نہیں کریں گے، خامنہ ای

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بیروت پر اسرائیلی حملے کے چند گھنٹے بعد جمعہ کو کہا کہ ایران اور اس کے علاقائی اتحادی اسرائیل سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جمعہ کے حملے کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ تہران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے مقتول سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
"ہماری مسلح افواج کی چند رات پہلے کی شاندار کارروائی مکمل طور پر قانونی اور جائز تھی”، خامنہ ای نے تہران میں نماز جمعہ کی امامت میں ایک نادر موقع میں منگل کو اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل کے ردعمل میں ایران کی تیل تنصیبات پر حملہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔
رہائشیوں اور سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دحیے، جو کہ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کا گڑھ ہے، جمعرات کو نصف شب کے قریب نئے حملوں کی زد میں آیا جب اسرائیل نے کچھ علاقوں میں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے کا حکم دیا۔
Axios کے رپورٹر بارک راوید نے تین اسرائیلی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے X کو بتایا کہ فضائی حملوں میں حزب اللہ کے اہلکار ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا، جو اس کے مقتول رہنما حسن نصراللہ کے جانشین تھے، ایک زیر زمین بنکر میں تھے۔

اسرائیل کی فوج نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور حزب اللہ نے صفی الدین کی قسمت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ان کے بھائی سید عبداللہ صفی الدین، جو ایران میں حزب اللہ کے نمائندے ہیں، نے تہران میں خامنہ ای کی تقریر میں شرکت کی۔
جمعہ کی اولین ساعتوں میں بیروت کے مرکزی ہوائی اڈے کے آس پاس میں زبردست دھماکوں نے آسمان کو ہلا کر رکھ دیا، اور لبنانی شہریوں کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل خوف میں جی رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  آبنائے تائیوان سے امریکی بحریہ کے طیارے کا گزر، چین نے فائٹر طیارے بھجوا کر ردعمل دیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک "مکمل جنگ” ہونے والی ہے، کیونکہ اسرائیل کے پاس جوابی کارروائی کے آپشنز ہیں، لیکن اسے روکنے کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
جب کہ امریکہ، یورپی یونین اور دیگر اتحادیوں نے اسرائیل لبنان تنازعہ میں فوری طور پر 21 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، بائیڈن نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ تہران کے حملے کا جواب دینے کے لیے آپشنز پر بات کر رہا ہے، جس میں اسرائیل کا ایران کی تیل سہولیات پر حملہ کرنا بھی شامل ہے۔
ان کے تبصروں نے تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا، اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے تاجروں کو سپلائی میں ممکنہ رکاوٹ کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے۔
تاہم، بائیڈن نے مزید کہا: "آج کچھ نہیں ہونے والا ہے۔” بعد میں یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملہ نہ کرے، بائیڈن نے کہا کہ وہ عوامی سطح پر بات چیت نہیں کریں گے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

حماد سعید
حماد سعیدhttps://urdu.defencetalks.com/author/hammad-saeed/
حماد سعید 14 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں، مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کے ساتھ کام کیا، جرائم، عدالتوں اور سیاسی امور کے علاوہ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، واسا، کسٹم، ایل ڈبلیو ایم سی کے محکموں کی رپورٹنگ کی۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...