پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

اسرائیل نے اکتوبر کے حملے میں ایران کی ایک جوہری سائٹ کو تباہ کردیا تھا، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا ہاؤس Axios کے مطابق، جس نے صورتحال سے واقف ذرائع کا حوالہ دیا، اسرائیل نے اکتوبر میں ایران پر میزائل حملوں کے دوران مبینہ طور پر جوہری ہتھیاروں کی ایک خفیہ تنصیب کو نشانہ بنایا۔اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے تہران سے تقریباً 20 میل جنوب مشرق میں پارچین ملٹری کمپلیکس کے اندر واقع Taleghan 2 سائٹ کو نشانہ بنایا۔
Axios نے تین نامعلوم امریکی ہلکاروں اور ایک سابق اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ اس حملے کے نتیجے میں جوہری ڈیوائس کے دھماکے کے لیے دھماکہ خیز مواد کی تیاری میں استعمال ہونے والے "جدید آلات” کو تباہ کر دیا گیا۔جب کہ اسلامی جمہوریہ نے 2003 میں اپنے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام بند کر دیا تھا، اس نے متعلقہ تحقیق اور مہارت کو جاری رکھا ہوا ہے، جیسا کہ امریکی انٹیلی جنس کے سابقہ ​​جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے۔
اپنی پہلی مدت کے دوران، امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2015 کے ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے، جس سے تہران کو اس معاہدے کی تعمیل کم کرنے اور یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے پر مجبور کیا گیا۔
ایران کا موقف ہے کہ اس کی جوہری تحقیق صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ صدر مسعود پیزشکیان نے ستمبر میں اعلان کیا کہ "ہم نے مسلسل کہا ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں کا پیچھا نہیں کرتے۔” "ہمارا مقصد اپنی تکنیکی اور سائنسی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔”یکم اکتوبر کو ایران نے غزہ میں جاری تنازعہ اور حماس اور حزب اللہ کے سرکردہ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے جواب میں اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائل داغے۔
اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ ان میں سے زیادہ تر میزائلوں کو درمیانی ہوا میں ہی روکا گیا تھا۔ میزائل حملوں میں صرف ایک فلسطینی شخص کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے جو مغربی کنارے میں ملبے کے نیچے گر کر ہلاک ہو گیا تھا۔ایرانی ذرائع کے مطابق، جواب میں اسرائیل نے 25 اکتوبر کو ایرانی فوجی تنصیبات پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار فوجی اور ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک ہوا۔

یہ بھی پڑھیں  روس 'نو نازی ازم' کے خلاف جنگ میں چین کے ساتھ ہے، صدر پیوٹن
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین