متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

بیروت پر اسرائیل کے ٹارگٹڈ حملے میں حزب اللہ کا سینیئر کمانڈر ہلاک

اسرائیل نے جمعے کے روز بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر کو ہلاک کر دیا، اسرائیل اور ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے درمیان ایک سال سے جاری تنازعہ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
لبنان کے سیکورٹی ذرائع اور اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا کہ ہدف حزب اللہ کے آپریشنز کمانڈر ابراہیم عقیل تھے، جو گروپ کے اعلیٰ فوجی ادارے میں خدمات انجام دیتے تھے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ عقیل کو حزب اللہ کے ایلیٹ رضوان یونٹ کے ارکان کے ساتھ اس وقت مارے گئے جب وہ ایک میٹنگ کر رہے تھے۔
لبنان کی وزارت صحت نے ابتدائی تعداد میں بتایا کہ حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور 59 دیگر زخمی ہوئے۔
اس حملے نے حزب اللہ کو ایک اور دھچکا پہنچایا جب گروپ کو اس ہفتے کے شروع میں ایک غیر معمولی حملے کا سامنا کرنا پڑا جس میں اس کے اراکین کے زیر استعمال پیجرز اور واکی ٹاکیز پھٹ گئے، جس سے 37 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ بڑے پیمانے پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل نے کیا، جس نے نہ تو اس کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔
شہری دفاع نے کہا کہ اس کی امدادی ٹیمیں جمعے کے حملے میں دو عمارتوں کے ملبے تلے دبے لوگوں کو تلاش کر رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ اس نے بیروت میں "ٹارگٹڈ سٹرائیک” کی ہے۔
دو ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسری مرتبہ ہے کہ اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے ایک سرکردہ فوجی کمانڈر کو نشانہ بنایا ہے۔ جولائی میں، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں گروپ کے اعلیٰ فوجی کمانڈر فواد شکر مارے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے یہودی آباد کاروں کے حوصلے بلند، غزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے میں نئی بستیاں تعمیر

امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق، عقیل کے سر پر 1983 میں لبنان میں میرینز کی ہلاکت خیز بمباری کے سلسلے میں امریکہ کی طرف سے 7 ملین ڈالر کا انعام ہے۔
اسرائیلی فوج نے اطلاع دی ہے کہ بیروت حملے کے بعد شمالی اسرائیل میں انتباہی سائرن بجائے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق شمالی اسرائیل میں شدید راکٹ فائر ہوئے۔
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے کاتیوشا راکٹ فائر کیے ہیں ، اس نے شمالی اسرائیل میں اہم انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کو ہدف کے طور پر بیان کیا ہے "جو قتل کے لیے ذمہ دار ہے”۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ وہ بیروت حملے سے پہلے امریکہ کو کسی اسرائیلی اطلاع کے بارے میں نہیں جانتے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کو سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ لبنان کا سفر نہ کریں، یا اگر وہ پہلے سے موجود ہیں تو وہاں سے چلے جائیں۔
کربی نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "بلیو لائن پر جنگ ناگزیر نہیں ہے، اور ہم اسے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔”

عینی شاہدین نے حملے کے وقت بیروت کے اوپر جیٹ طیاروں کی آواز سنی، اور علاقے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ "آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورسز) نے بیروت میں ایک ٹارگٹڈ حملہ کیا۔ اس وقت ہوم فرنٹ کمانڈ کے دفاعی رہنما خطوط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔”
فوٹیج میں ایک بری طرح سے تباہ شدہ عمارت اور سڑک پر بکھرے ملبے اور جلی ہوئی کاروں کو دکھایا گیا ہے۔
غزہ کی جنگ سے بھڑکنے والے تنازعے میں اس ہفتے نمایاں شدت آئی ہے۔
جمعرات کی رات، اسرائیلی فوج نے تقریباً ایک سال قبل تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان میں اپنے سب سے شدید فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 میں جنگ لڑنے کے بعد سے ایک سال سے جاری تنازعہ بدترین ہے۔ سرحد کے دونوں طرف دسیوں ہزار افراد کو گھر چھوڑنا پڑے۔
اگرچہ یہ تنازعہ زیادہ تر سرحد پر یا اس کے آس پاس کے علاقوں پر محیط ہے، اس ہفتے کی بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خدشات کو بڑھا دیا ہے کہ یہ وسیع اور مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل ہرزی حلوی نے جمعہ کی صبح شمالی کمان کے سربراہ اور دیگر ڈویژن کمانڈروں سے ملاقات کی۔
اسرائیلی اخبارات نے خبر دی ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اگلے ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے نیویارک کا دورہ ایک دن کے لیے موخر کر دیا ہے اور وہ بدھ کو پہنچیں گے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے جمعہ کو لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حکومت کی ہنگامی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، جسے COBR کہا جاتا ہے۔
دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "سیکرٹری خارجہ نے لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر آج صبح COBR کے ایک اجلاس کی صدارت کی اور تیاری کے جاری کام پر بات چیت کی، جس میں مزید بڑھنے کا خطرہ باقی ہے”۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...