متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

امریکا سمیت پانچ ملکوں کی جنوبی بحیرہ چین میں مشترکہ جنگی مشقیں

پانچ ممالک کی مسلح افواج نے ہفتے کے روز بحیرہ جنوبی چین کے ایک حصے میں ایسے وقت میں مشترکہ بحری مشقیں کیں جب چین نے متنازع آبی گزرگاہ میں اپنی فوجی مشقیں کیں۔
فلپائن کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا کہ مشقوں میں فلپائن، ریاستہائے متحدہ امریکا، آسٹریلیا، جاپان اور – پہلی بار نیوزی لینڈ نے منیلا کے خصوصی اقتصادی زون میں حصہ لیا اور فوجیوں کے باہمی تعاون کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔
اس نے مزید کہا کہ ہفتے کی مشقوں میں فلپائن کا جنگی جہاز، امریکہ کا یو ایس ایس ہاورڈ، جاپان کا جے ایس سازانامی اور نیوزی لینڈ کا ایچ ایم این زیڈ ایس اوٹیاروا شامل تھا۔
آسٹریلیا کے محکمہ دفاع نے کہا کہ مشقوں نے "پرامن، مستحکم اور خوشحال ہند بحرالکاہل کی حمایت میں علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ہمارے اجتماعی عزم” کو ظاہر کیا۔
یہ مشقیں فلپائن اور چین کے درمیان فضائی اور سمندری مقابلوں کی ایک سیریز کے بعد ہیں، جو بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ علاقوں بشمول  شوال،  شوال پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے چین کے ساحلی محافظوں کا قبضہ ہے۔

بدھ کے روز، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بحریہ کے جہاز آبنائے تائیوان سے گزرے، جو بحیرہ جنوبی چین کا حصہ ہے۔
چین، جو کہ تائیوان پر خودمختاری کا دعویٰ کرتا ہے، کا کہنا ہے کہ وہ اکیلے آبنائے پر خودمختاری اور دائرہ اختیار کا استعمال کرتا ہے۔ امریکہ اور تائیوان دونوں کا کہنا ہے کہ آبنائے – ایک بڑا تجارتی راستہ جس سے تقریباً نصف عالمی کنٹینر بحری جہاز گزرتے ہیں – ایک بین الاقوامی آبی گزرگاہ ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ نے ہفتے کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ آسٹریلیا نے "مسلسل چین پر بحیرہ جنوبی چین اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔”
وونگ نے کہا، "ہم نے امریکہ اور چین کے درمیان لیڈر اور فوجی سطح کے مذاکرات کی بحالی کا خیرمقدم کیا ہے۔”
چینی فضائیہ اور بحری افواج نے سمندر کے ایک متنازعہ علاقے میں اس وقت مشقیں کیں جب ملک کے اعلیٰ سفارت کار نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں  پیوٹن کی دھمکیوں کے ڈر سے یوکرین کی فوجی مدد نہیں روکی جانی چاہئے، ینز سٹولٹن برگ

برونائی، ملائیشیا، فلپائن اور ویتنام کے سمندری دعوؤں کے باوجود چین تقریباً تمام جنوبی بحیرہ چین پر اپنا دعویٰ کرتا ہے، جس سے اس کے ہمسایہ ممالک ناراض ہیں۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...