ہفتہ, 20 دسمبر, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

نارتھ وزیرستان: بویا فوجی قلعے پر خودکش کار بم حملہ، 11 سیکیورٹی اہلکار زخمی

نارتھ وزیرستان کے علاقے بویا گاؤں میں جمعرات کی صبح سورج طلوع ہونے سے قبل ایک خودکش حملہ آور نے بارودی مواد سے بھری گاڑی فوجی قلعے سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں زور دار دھماکہ ہوا اور سیکیورٹی تنصیب کو نقصان پہنچا، جبکہ 11 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق دھماکے سے قلعے کی بیرونی دیوار اور چھت کو نقصان پہنچا۔ حملے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر جوابی کارروائی شروع کی۔

حملے میں متعدد دہشت گرد شامل

ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ اس حملے میں پانچ دہشت گرد شامل تھے۔
“ایک حملہ آور نے خودکش دھماکہ کیا جبکہ چار دہشت گرد قلعے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے،” اہلکار نے بتایا۔

سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ حکام کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران پورے علاقے کی تلاشی لی گئی تاکہ کسی ممکنہ بارودی سرنگ یا آئی ای ڈی کو ناکارہ بنایا جا سکے۔

جانی و مالی نقصان

حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 11 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے اور انہیں فوری طور پر بہتر طبی سہولت کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت سے قلعے کے آس پاس واقع گھروں کو بھی نقصان پہنچا اور کم از کم تین شہری زخمی ہوئے۔ تاہم مواصلاتی مشکلات کے باعث شہری جانی نقصان کی مکمل تصدیق نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ کی برکس ممالک کو بھاری محصولات کی دھمکی، کون سے فریق سب سے زیادہ متاثر ہوں گے؟

ذمہ داری قبول

حملے کی ذمہ داری حافظ گل بہادر گروپ سے منسلک خفیہ چینلز پر قبول کی گئی ہے، جو اس سے قبل بھی سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دراندازی حملوں کا دعویٰ کر چکا ہے۔

علاقے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

حملے کے بعد بویا فوجی قلعے اور اس کے گردونواح میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں شدت پسندانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور سیکیورٹی فورسز انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انجم ندیم
انجم ندیم
انجم ندیم صحافت کے شعبے میں پندرہ سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ملک کے مین سٹریم چینلز میں بطور رپورٹر کیا اور پھر بیورو چیف اور ریزیڈنٹ ایڈیٹر جیسے اہم صحافتی عہدوں پر فائز رہے۔ وہ اخبارات اور ویب سائٹس پر ادارتی اور سیاسی ڈائریاں بھی لکھتے ہیں۔ انجم ندیم نے سیاست اور جرائم سمیت ہر قسم کے موضوعات پر معیاری خبریں نشر اور شائع کرکے اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا۔ ان کی خبر کو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا۔ انجم ندیم نے ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں بھی رپورٹنگ کی۔ انہوں نے امریکہ سے سٹریٹیجک اور گلوبل کمیونیکیشن پر فیلو شپ کی ہے۔ انجم ندیم کو پاکستان کے علاوہ بین الاقوامی خبر رساں اداروں میں بھی انتہائی اہم عہدوں پر کام کرنے کا تجربہ ہے۔ انجم ندیم ملکی اور بین الاقوامی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وہ کالم نگار بھی ہیں۔ صحافتی گھرانے سے تعلق رکھنے والے انجم ندیم قانون کو بھی پیشے کے طور پر کرتے ہیں تاہم وہ صحافت کو اپنی شناخت سمجھتے ہیں۔ وہ انسانی حقوق، اقلیتوں کے مسائل، سیاست اور مشرق وسطیٰ میں بدلتی ہوئی اسٹریٹجک تبدیلیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین