پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

پاکستان اور بھارت اپنے مسائل خود حل کر لیں گے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز کہا کہ کشمیر میں ایک مہلک حملے کے بعد بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان، ہندوستان اور پاکستان اپنے مسائل آزادانہ طور پر حل کریں گے،.

ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے متنازعہ سرحدی علاقے میں تاریخی تنازعات کو تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ اپنی واقفیت کا ذکر کیا، حالانکہ انہوں نے اس بات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ اس بارے میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے بات کریں گے۔

‘وہ اسے حل کرنے کا راستہ تلاش کریں گے،’ اس نے اپنی پرواز کے دوران کہا۔ ‘پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہمیشہ  کشیدگی رہی ہے۔’

منگل کو ہونے والے حملے کے نتیجے میں کشمیر کے ایک سیاحتی مقام پر 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری پاکستان کے عناصر پر ڈالی ہے، جس سے اسلام آباد انکار کرتا ہے۔

دونوں ممالک کشمیر پر دعویٰ کرتے ہیں اور اس علاقے پر دو جنگیں بھی کر چکے ہیں۔ اس حملے کے بعد، بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو گئے، بھارت نے پانی کی تقسیم کا ایک اہم معاہدہ معطل کر دیا اور پاکستان نے بھارتی پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی۔

ان کے تجارتی تعلقات بھی خطرے میں ہیں۔ جمعہ کو، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹوں میں تناؤ بڑھنے کے خدشات کی وجہ سے گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا بعد میں مارکیٹس نے کچھ کھویا ہوا سرمایہ دوبارہ حاصل کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں  شام کے بشار الاسد کازوال، اثرات لیبیا اور وسیع تر بحیرہ روم تک پھیل گئے
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین