ہفتہ, 20 دسمبر, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

پاکستان آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی لیبیا میں اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلۂ خیال

پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے سرکاری دورۂ لیبیا کے دوران ملک کی اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں، جن میں علاقائی سلامتی، انسدادِ دہشت گردی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے لیبیا کی عرب مسلح افواج کے کمانڈر اِن چیف فیلڈ مارشل خلیفہ بلقاسم حفتر اور لیفٹیننٹ جنرل صدام خلیفہ حفتر، نائب کمانڈر اِن چیف، سے ملاقات کی۔

گارڈ آف آنر اور پروقار استقبال

لیبیا پہنچنے پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کو لیبیا کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔

سلامتی، تربیت اور انسدادِ دہشت گردی پر بات چیت

آئی ایس پی آر کے مطابق، ملاقات کے دوران:

  • باہمی دلچسپی کے امور
  • خطے کی بدلتی ہوئی سلامتی کی صورتحال
  • دفاعی اور فوجی سطح پر تعاون بڑھانے کے طریقے

پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

دونوں جانب سے فوجی تربیت، صلاحیت سازی (Capacity Building) اور انسدادِ دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس موقع پر لیبیا کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ یہ تعاون مشترکہ مفادات، باہمی احترام اور پیشہ ورانہ شراکت داری کی بنیاد پر آگے بڑھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں  پاکستان نیوی کی چوتھی ہنگور کلاس آبدوز ’غازی‘ چین میں لانچ، بحری دفاع میں اہم سنگِ میل

لیبیا کے عسکری سربراہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے پاکستان مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور انسدادِ دہشت گردی کے تجربے کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔

اہم شخصیت کی شرکت

اس ملاقات میں میجر جنرل فیصل نصیر، ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر انٹیلی جنس، انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی سی،  آئی ایس آئی) بھی موجود تھے، جس سے ملاقات کی اسٹریٹجک اہمیت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔

وسیع تر سفارتی تناظر

دفاعی ماہرین کے مطابق، یہ دورہ پاکستان کی فوجی سفارتکاری (Military Diplomacy) کا حصہ ہے، جس کے تحت پاکستان افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ دفاعی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔ پاکستان مسلح افواج کی تربیتی اور انسدادِ دہشت گردی میں مہارت کو متعدد دوست ممالک میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شراکت داری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے۔

انجم ندیم
انجم ندیم
انجم ندیم صحافت کے شعبے میں پندرہ سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ملک کے مین سٹریم چینلز میں بطور رپورٹر کیا اور پھر بیورو چیف اور ریزیڈنٹ ایڈیٹر جیسے اہم صحافتی عہدوں پر فائز رہے۔ وہ اخبارات اور ویب سائٹس پر ادارتی اور سیاسی ڈائریاں بھی لکھتے ہیں۔ انجم ندیم نے سیاست اور جرائم سمیت ہر قسم کے موضوعات پر معیاری خبریں نشر اور شائع کرکے اپنی صلاحیت کا ثبوت دیا۔ ان کی خبر کو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا۔ انجم ندیم نے ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں بھی رپورٹنگ کی۔ انہوں نے امریکہ سے سٹریٹیجک اور گلوبل کمیونیکیشن پر فیلو شپ کی ہے۔ انجم ندیم کو پاکستان کے علاوہ بین الاقوامی خبر رساں اداروں میں بھی انتہائی اہم عہدوں پر کام کرنے کا تجربہ ہے۔ انجم ندیم ملکی اور بین الاقوامی سیاست پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ وہ کالم نگار بھی ہیں۔ صحافتی گھرانے سے تعلق رکھنے والے انجم ندیم قانون کو بھی پیشے کے طور پر کرتے ہیں تاہم وہ صحافت کو اپنی شناخت سمجھتے ہیں۔ وہ انسانی حقوق، اقلیتوں کے مسائل، سیاست اور مشرق وسطیٰ میں بدلتی ہوئی اسٹریٹجک تبدیلیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین