متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے روس اور چین کے فوجی مذاکرات

منگل کو روس کے وزیر دفاع نے کہا کہ روس اور چین اہم دفاعی اور عسکری بات چیت میں مصروف ہیں جس کا مقصد شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔  یہ ملاقات ان کے "کوئی حد نہیں” اتحاد کے گہرے ہونے اور ایشیا میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی امریکی کوششوں کی بڑھتی ہوئی تنقید کی عکاسی کرتی ہے۔

روسی وزارت دفاع کے ٹیلیگرام چینل پر ایک پوسٹ کے مطابق، وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے نوٹ کیا کہ دونوں ممالک کے عسکری شعبے عالمی پیش رفت پر یکساں خیالات رکھتے ہیں اور موجودہ تناظر میں ضروری اقدامات کے بارے میں باہمی مفاہمت رکھتے ہیں۔

بیلوسوف نے اطلاع دی کہ اس نے چین کے مرکزی فوجی کمیشن کے نائب چیئرمین ژانگ یوشیا کے ساتھ "بہت ٹھوس” بات چیت کی۔ ملاقات کے بعد، چین کی وزارت دفاع نے جاری اعلیٰ سطحی رابطوں کو یقینی بناتے ہوئے فوجی تعلقات کو بڑھانے اور وسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ بیلوسوف کا بیجنگ کا دورہ چین کی فوج کی جانب سے تائیوان کے حوالے سے ممکنہ مزید کارروائیوں کے اعلان کے بعد سامنے آیا۔

فروری 2022 میں، چین اور روس نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے بیجنگ کے دورے کے دوران "کوئی حد نہیں” شراکت داری قائم کی، یوکرین پر مکمل حملے کے آغاز سے چند ہفتے قبل، جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یورپ میں سب سے زیادہ مہلک زمینی تنازع کا آغاز کیا۔

اس سال مئی میں، پیوٹن اور شی جن پنگ نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے ایک "نئے دور” کا اعلان کیا، خود کو امریکی تسلط کے لیے ایک مضبوط چیلنجر کے طور پر کھڑا کیا، وہ امریکا پر سرد جنگ کی ذہنیت کی یاد دلانے، عالمی انتشار پیدا کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  صدر پوتن نے 133,000 نئے فوجی بھرتی کرنے کا حکم دے دیا

بیلوسوف نے نوٹ کیا کہ پیوٹن اور شی نے اپنی "اسٹریٹجک شراکت داری” کو بڑھانے کا عہد کیا ہے، انہوں نے تفصیلات کی وضاحت نہیں کی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اہم اور اثر انگیز فیصلے آنے والے ہیں۔

حال ہی میں، روس نے مختلف ایشیائی معاملات پر چین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا، جس میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی امریکی کوششوں پر تنقید اور تائیوان کے حوالے سے تناؤ کو بڑھانے کی "جان بوجھ کر کوششیں” کے طور پر بیان کرنا شامل ہے۔

امریکہ نے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی فوجی مہم میں استعمال کے لیے سامان فراہم کر رہا ہے، جیسا کہ مائیکرو الیکٹرانکس، جو ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکتے ہیں۔ اس کے جواب میں، چین نے کہا ہے کہ اس نے کسی فریق کو ہتھیار فراہم نہیں کیے ہیں اور اصرار کرتا ہے کہ روس کے ساتھ معمول کی تجارت بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہنی چاہیے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...