متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

روس امریکا کے ساتھ طویل تنازع کے لیے تیار ہے، سرگئی ریابکوف

منگل کو نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے حوالے سے بتایا گیا کہ روس کو امریکہ کے ساتھ طویل تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیے اور تعلقات میں بحران پر واشنگٹن کو بار بار انتباہات بھیجے ہیں۔
2-1/2 سالہ یوکرین جنگ نے 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے روس اور مغرب کے درمیان شدید ترین تصادم کو جنم دیا ہے – جسے سرد جنگ کی دو سپر پاورز جان بوجھ کر ایٹمی جنگ میں آنے کے قریب ترین تصور کیا جاتا ہے۔
یہ تنازعہ  جسے روسی حکام کہتے ہیں کہ یہ اب تک کا سب سے خطرناک مرحلہ ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کئی مہینوں سے کیف کے اتحادیوں پر زور دے رہے ہیں کہ یوکرین کو روس کی گہرائی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغربی میزائل فائر کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ماسکو کے حملے کرنے کی صلاحیت کو محدود کیا جا سکے۔
ریابکوف، جو ہتھیاروں کے کنٹرول اور واشنگٹن کے ساتھ تعلقات کی نگرانی کرتے ہیں، نے کہا کہ امریکہ میں "دو طرفہ روس مخالف اتفاق رائے” کے پیش نظر ماسکو کو تعلقات کے بارے میں کوئی وہم نہیں ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے ریابکوف کے حوالے سے کہا کہ "ہمیں اس ملک کے ساتھ طویل مدتی تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ہم ہر لحاظ سے اس کے لیے تیار ہیں۔”
ریابکوف نے کہا کہ ہم اپنے مخالف کو تمام انتباہی سگنل بھیج رہے ہیں تاکہ وہ ہمارے عزم کو کم نہ سمجھے۔
صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ ہفتے مغرب کو خبردار کیا تھا کہ اگر روس کو روایتی میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کر سکتا ہے اور ماسکو جوہری طاقت کی حمایت یافتہ اس پر کسی بھی حملے کو مشترکہ حملہ تصور کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں  ایران کی فہرست میں ٹرمپ کے سابق عہدیداروں کے نام شامل، امریکی حکومت پریشان کن احساس سے دوچار


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...