اتوار, 13 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

روس نے یوکرین کے خلاف بین البراعظمی میزائل لانچ کردیا

کیف کی فضائیہ نے اطلاع دی ہے کہ روس نے جمعرات کو یوکرین کے خلاف صبح کی کارروائی کے دوران اپنے جنوبی استراخان علاقے سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کیا، یہ روس کی جانب سے جاری تنازعہ میں اس طرح کے طاقتور، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے استعمال کا پہلا واقعہ ہے۔

یہ میزائل حملہ یوکرین کی جانب سے روس کے اندر مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے حالیہ استعمال کے بعد کیا گیا ہے، ایک ایسی کارروائی جس کا ماسکو نے پہلے اشارہ کیا تھا اسے نمایاں کشیدگی سمجھا جائے گا۔

یوکرین میں روس کی طرف سے شروع کی گئی 33 ماہ کی طویل جنگ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، فضائیہ کے مطابق، روسی حملے کا ہدف وسطی مشرقی شہر ڈنیپرو میں کاروباری اداروں اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا تھا۔

بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے مخصوص اہداف یا اس حملے کے نتیجے میں کوئی نقصان ہوا ہے۔

یہ میزائل ہزاروں کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، حالانکہ یہ روایتی وار ہیڈز سے بھی لیس ہوسکتے ہیں۔

یوکرین کے فضائی دفاع نے حملے کے دوران چھ Kh-101 کروز میزائلوں کو کامیابی سے روکا۔

"خاص طور پر، ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل روسی فیڈریشن کے استراخان علاقے سے لانچ کیا گیا تھا،” فضائیہ نے نوٹ کیا، حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی اقسام کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔

یہ بھی پڑھیں  یوکرین کے نیول ڈرون نے پہلی بار روس کا ہیلی کاپٹر مار گرایا

تاہم، اس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی قسم کی وضاحت نہیں کی جسے لانچ کیا گیا تھا۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین