متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

روس نے یوکرین کے خلاف بین البراعظمی میزائل لانچ کردیا

کیف کی فضائیہ نے اطلاع دی ہے کہ روس نے جمعرات کو یوکرین کے خلاف صبح کی کارروائی کے دوران اپنے جنوبی استراخان علاقے سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لانچ کیا، یہ روس کی جانب سے جاری تنازعہ میں اس طرح کے طاقتور، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے استعمال کا پہلا واقعہ ہے۔

یہ میزائل حملہ یوکرین کی جانب سے روس کے اندر مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے حالیہ استعمال کے بعد کیا گیا ہے، ایک ایسی کارروائی جس کا ماسکو نے پہلے اشارہ کیا تھا اسے نمایاں کشیدگی سمجھا جائے گا۔

یوکرین میں روس کی طرف سے شروع کی گئی 33 ماہ کی طویل جنگ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، فضائیہ کے مطابق، روسی حملے کا ہدف وسطی مشرقی شہر ڈنیپرو میں کاروباری اداروں اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانا تھا۔

بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے مخصوص اہداف یا اس حملے کے نتیجے میں کوئی نقصان ہوا ہے۔

یہ میزائل ہزاروں کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، حالانکہ یہ روایتی وار ہیڈز سے بھی لیس ہوسکتے ہیں۔

یوکرین کے فضائی دفاع نے حملے کے دوران چھ Kh-101 کروز میزائلوں کو کامیابی سے روکا۔

"خاص طور پر، ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل روسی فیڈریشن کے استراخان علاقے سے لانچ کیا گیا تھا،” فضائیہ نے نوٹ کیا، حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی اقسام کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔

یہ بھی پڑھیں  مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے امریکی سفارتی کوششیں تعطل کا شکار، بائیڈن کی بڑی ناکامی

تاہم، اس نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی قسم کی وضاحت نہیں کی جسے لانچ کیا گیا تھا۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...