جمعہ, 11 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

جنوبی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں سولہ سکیورٹی اہلکار شہید

جنوبی وزیرستان کے علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر پولیس افسر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہدایت اللہ کے مطابق، ہفتہ کی صبح شمال مغربی پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملے میں سولہ سکیورٹی اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ واقعہ جنگجوؤں کی طرف سے سکیورٹی فورسز پر حملوں میں نمایاں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ مزید برآں، سیکورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کے دوران آٹھ اہلکار زخمی ہوئے، واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ہوا۔

اس وقت آس پاس کے علاقے میں تلاشی کی کارروائی جاری ہے، مبینہ طور پر حملہ آور ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، جسے پاکستان طالبان بھی کہا جاتا ہے، نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد اطلاع سے کہیں زیادہ ہے۔ گروپ نے اپنے جنگجوؤں میں کسی جانی نقصان کا انکشاف کیے بغیر, ایک واٹس ایپ چینل کے ذریعے بتایا کہ اس واقعے میں "کم از کم 35 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 15 زخمی ہوئے”۔

حالیہ مہینوں میں، ٹی ٹی پی اپنے حملوں میں تیزی لائی ہے، بنیادی طور پر سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ گروپ، جو مختلف سنی اسلام پسند عسکریت پسند دھڑوں کے لیے ایک امبریلا تنظیم کے طور پر کام کرتا ہے، حکومت کا تختہ الٹنے اور ایک سخت اسلامی حکومتی نظام قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اگرچہ یہ افغان طالبان سے آزادانہ طور پر کام کرتا ہے، یہ 2021 میں امریکی زیر قیادت بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں اس وقت اقتدار میں موجود اسلام پسند گروپ سے وفاداری کا اظہار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  ترکی اپنی افواج کے زیر استعمال کمیونیکیشن آلات کی جانچ شروع کردی
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین