Cyril Ramaphosa, Chinese President Xi Jinping, and Australian Prime Minister Anthony Albanese, pose with other G20 leaders during an event launching the Global Alliance Against Hunger and Poverty at the G20 Summit at the Museum of Modern Art in Rio de Janeiro, Brazil.

ٹرمپ کی جانب سے ممکنہ محصولات کے پیش نظر چین کے صدر نے سفارتی کوششیں تیز کردیں

ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد اپنی ابتدائی عالمی مصروفیات میں، چینی صدر شی جن پنگ نے سفارتی اقدام کا آغاز کیا جس کا مقصد متوقع نئے محصولات کا مقابلہ کرنا اور واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے درمیان مستقبل کی ممکنہ تقسیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے چین کی پوزیشن بہتر بنانا ہے۔ گزشتہ ہفتے پیرو میں APEC سے لے … Continue reading ٹرمپ کی جانب سے ممکنہ محصولات کے پیش نظر چین کے صدر نے سفارتی کوششیں تیز کردیں

Russian President Vladimir Putin and participants in the outreach/BRICS Plus format meeting pose for a family photo during the BRICS summit in Kazan, Russia.

مغرب کے متعلق خدشات نے برکس اتحاد کو تقویت دی؟

امریکی انتخابات کے حوالے سے خدشات  پراس ہفتے واشنگٹن میں عالمی مالیاتی رہنمائوں کا اجتماع ہوا، اس دوران چمکتے دمکتے ولادیمیر پوٹن قازان میں تھے، جو برکس ممالک کے نمائندوں کا خیرمقدم کر رہے تھے جو مجموعی طور پر دنیا کی تقریباً نصف آبادی پر مشتمل ہیں۔ اگرچہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کا BRICS اتحاد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) سے مقابلہ کرنے یا امریکی ڈالر … Continue reading مغرب کے متعلق خدشات نے برکس اتحاد کو تقویت دی؟

Russian President Vladimir Putin speaks at the BRICS Parliamentary Forum in Saint Petersburg, Russia

برکس سربراہی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کے اہم نکات

بدھ کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ برکس سربراہی اجلاس نے ایک حتمی اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں عالمی حالات کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے اور طویل مدتی اہداف کا تعین کیا گیا ہے۔ پوتن نے برکس کے ایک توسیعی اجلاس کے دوران کہا "ہم نے ایک حتمی اعلامیہ تیار کیا ہے جو موجودہ عالمی صورتحال کا جائزہ … Continue reading برکس سربراہی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کے اہم نکات

Turkish President Tayyip Erdogan attends a ceremony

اردگان کی برکس رکنیت کی خواہش اور روس کے ساتھ قریبی تعلق کے پیچھے کیا ہے؟

طیب اردگان اور ولادیمیر پوتن کے درمیان تعلقات پر کئی عوامل اثرانداز ہوتے ہیں، جو بدھ کو روس میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ملاقات کرنے والے ہیں، یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس نے نیٹو کے رکن کے طور پر ترکی کی دلچسپی کو جنم دیا ہے۔ محتاط تعریف ترکی اور روسی رہنماؤں کے درمیان حرکیات، جو دونوں ایک طویل مدت سے اقتدار میں … Continue reading اردگان کی برکس رکنیت کی خواہش اور روس کے ساتھ قریبی تعلق کے پیچھے کیا ہے؟

Indian Prime Minister Narendra Modi, Russian President Vladimir Putin and Chinese President Xi Jinping attend a family photo ceremony prior to the BRICS Summit plenary session in Kazan, Russia.

سربراہ اجلاس میں برکس کی توسیع اور یوکرین جنگ پر بات چیت

BRICS کے رہنما، بشمول چین کے Xi Jinping اور بھارت کے نریندر مودی، صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ یوکرین کے تنازعے کے حوالے سے بات چیت میں مصروف ہیں، پیوٹن نے ایک اہم سربراہی اجلاس کی صدارت کی جس کا مقصد روس کو تنہا کرنے کی مغربی کوششوں کی ناکامی کو ظاہر کرنا ہے۔ چین اور دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے بڑھتے ہوئے معاشی اثر … Continue reading سربراہ اجلاس میں برکس کی توسیع اور یوکرین جنگ پر بات چیت

چین اور بھارت کاسرحدی کشیدگی حل کرنے کا معاہدہ اور اس کی ٹائمنگ اہم کیوں؟

xمتنازعہ سرحد پر کشیدگی کو حل کرنے کے لیے چین اور بھارت ایک معاہدے کو حتمی شکل دی ہے، یہ معاہدہ مغربی ہمالیہ میں پرتشدد تصادم کے چار سال بعد ان کے تعلقات میں شدید تناؤ کے دوران ہوا ہے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو ایک انٹرویو میں کہا کہ سرحدی گشت سے متعلق معاہدہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے … Continue reading چین اور بھارت کاسرحدی کشیدگی حل کرنے کا معاہدہ اور اس کی ٹائمنگ اہم کیوں؟

Chinese President Xi Jinping meets with Russian President Vladimir Putin in Kazan, Russia.

بڑے ہمسایہ ملکوں کے مل کر ساتھ رہنے کے لیے چین اور روس نے مؤثر فریم ورک قائم کیا ہے، صدر شی جن پنگ

چین کے صدر شی جن پنگ نے منگل کے روز کہا کہ چین اور روس نے بڑے پڑوسی ممالک کے مل کر ساتھ رہنے کے لیے ایک مؤثر فریم ورک قائم کیا ہے، جس کی خصوصیت بغیر اتحاد، عدم تصادم اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہ بنانا ہے۔ یہ تبصرے 16ویں برکس سربراہی اجلاس کے لیے شی کی کازان آمد کے بعد روسی صدر … Continue reading بڑے ہمسایہ ملکوں کے مل کر ساتھ رہنے کے لیے چین اور روس نے مؤثر فریم ورک قائم کیا ہے، صدر شی جن پنگ

Russian President Vladimir Putin speaks at the BRICS Parliamentary Forum in Saint Petersburg, Russia

برکس سربراہ اجلاس عالمی سٹرٹیجک منظرنامے میں اہم لمحہ بن سکتا ہے

روس کے شہر کازان میں برکس سربراہی اجلاس عالمی جغرافیائی سیاست کے منظر نامے میں ایک اہم لمحہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جیسے جیسے مغربی عالمی نظام کا اثر بتدریج کم ہوتا جا رہا ہے، ایک ننے توازن کی شکل ابھر رہی ہے، جسے ایک اتحاد کے ذریعے آگے بڑھایا جا رہا ہے جو اپنے راستے کو قائم کرنے کے لیے تیزی سے پرعزم دکھائی دیتا ہے۔ اس اہم اجتماع میں مختلف ممالک کے 24 سربراہان مملکت شرکت کریں گے جن میں چین کے شی جن پنگ جیسے ممتاز رہنما بھی شامل ہیں۔ اس فورم میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کی شرکت عالمی گورننس کی موجودہ حالت کے حوالے سے اہم سوالات کو جنم دیتی ہے۔

مستند تعاون کا حصول

تاریخی طور پر اقوام متحدہ کو کثیرالجہتی کا گڑھ سمجھا جاتا رہا ہے۔ تاہم، مغربی طاقتوں کے ساتھ اس کے قریبی تعلقات اب شکوک کی زد مین ہیں۔ کازان سربراہی اجلاس ایک تزویراتی تبدیلی کے لیے ایک اہم موڑ کے طور پر کام کر سکتا ہے، جہاں اقوام متحدہ ابھرتے ہوئے عالمی رجحانات کے ساتھ روایتی اتحاد کو متوازن کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ برکس گروپ اپنی اقتصادی جڑوں سے آگے بڑھ رہا ہے، خود کو مغربی اقوام کی دیرینہ بالادستی کے لیے ایک قابل اعتبار متبادل کے طور پر کھڑا کر رہا ہے۔ ہم جس یک قطبی دنیا کو جانتے ہیں وہ بظاہر ایک کثیر قطبی میں تبدیل ہو رہی ہے، جہاں مختلف ابھرتی ہوئی طاقتیں عالمی فیصلہ سازی میں اپنے کردار پر زور دے رہی ہیں۔

کازان سربراہی اجلاس BRICS کے لیے بین الاقوامی تعاون کے فریم ورک کو از سر نو متعین کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ شرکت کرنے والے سربراہان مملکت اقتصادی مسائل، سلامتی کے خدشات اور ماحولیاتی چیلنجز سمیت متعدد موضوعات پر بات چیت میں مشغول ہوں گے۔

یہ اتحاد، جو کہ عالمی آبادی کے 45% سے زیادہ کی نمائندگی کرتا ہے، اس کا مقصد سٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانا ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک قابل عمل متبادل فراہم کرنا ہے جو اکثر روایتی بریٹن ووڈز اداروں جیسے کہ IMF اور ورلڈ بینک کی طرف سے نظر انداز ہوتے ہیں۔ ان بات چیت کے نتائج ممکنہ طور پر بین الاقوامی اقتصادی تعلقات کے فریم ورک کو نئی شکل دے سکتے ہیں۔

مغربی ردعمل

برکس اتحاد کی بڑھتی ہوئی اہمیت کی روشنی میں، مغرب غیر فعال رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ مغربی حکومتیں، جو اکثر اختلافات میں رہتی ہیں اور اپنی حکمت عملیوں میں بٹی ہوئی ہیں، انہیں ابھرتی ہوئی مارکیٹ ممالک کے ساتھ اپنے روابط کا از سر نو جائزہ لینا پڑ سکتا ہے۔ موجودہ منظرنامے کی  خصوصیت بڑھتی ہوئی کشیدگی ہے، جو مغربی تسلط والے اداروں پر اعتماد میں کمی کا ثبوت ہے۔ برکس کے بارے میں نیٹو اور یورپی اداروں کے رد عمل سے موافقت کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے بات چیت کا امکان ہے۔

اس تقریب میں شرکت کرکے، گوتیرس ممکنہ طور پر بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں اقوام متحدہ کے اپنے کردار کو ازسر نو جوان کرنے کے ارادے کا اشارہ دے رہے ہیں۔ اس کی شمولیت سے جنوب-جنوب مکالمے کی اہمیت اور باہمی تعاون کی کوششوں کو اجاگر کیا جا سکتا ہے جن کا مقصد ایسی شراکت داری کو فروغ دینا ہے جو روایتی حدود سے باہر ہیں۔

گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے موقع

یہ سربراہی اجلاس گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے ایک اہم موقع پیش کرتا ہے، جو عالمی سطح پر اپنی موجودگی کو بڑھانے کے لیے بے چین ہیں۔ بین الاقوامی مکالموں میں اکثر پسماندہ رہنے والی یہ قومیں برکس کی بصیرت اور وسائل کا فائدہ اٹھا کر ترقی کی حکمت عملی تیار کر سکتی ہیں۔ کلیدی چیلنج ایک مضبوط اور پائیدار شراکت داری کو فروغ دینا ہو گا جو سماجی اور ماحولیاتی جہتوں کو سمیٹنے کے لیے محض معاشی مفادات سے آگے بڑھے۔

کثیرالجہتی کا ارتقاء

کثیرالجہتی کا تصور، جیسا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد قائم ہوا، فی الحال غیر یقینی صورتحال کے منظر نامے پر گامزن ہے۔ موجودہ اداروں کے لیے موسمیاتی تبدیلی، بڑھتی ہوئی عدم مساوات اور حکمرانی کے چیلنجز جیسے اہم مسائل سے مؤثر طریقے سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے۔ برکس سربراہی اجلاس میں کثیرالجہتی کا ایک تازہ نظریہ متعارف کرانے کی صلاحیت ہے جو عصری ضروریات کے لیے زیادہ جامع اور ذمہ دار ہے۔ یہ نیا فریم ورک گلوبل ساؤتھ ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دے سکتا ہے، جو موجودہ  بے لچک مغربی- ماڈل کا ایک قابل عمل متبادل پیش کرتا ہے۔

کازان میں برکس سربراہی اجلاس کے حوالے سے نقطہ نظر امید افزا ہے۔ یہ واقعہ محض سفارتی تبادلوں سے بالاتر ہے۔ یہ ایک نئے عالمی فریم ورک کی تعمیر کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ جیسے جیسے بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کی حرکیات بدل رہی ہیں، ترقی پذیر ممالک جن کی نمائندگی BRICS میں ہوتی ہے، اس تبدیلی کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ سربراہی اجلاس مغربی تسلط کے زوال اور ایک نئے دور کے عروج میں ایک اہم لمحے کی نشاندہی کر سکتا ہے جہاں گلوبل ساؤتھ کے نقطہ نظر کو اہمیت حاصل ہے۔ امکان ہے کہ کازان میں پیش رفت آنے والے سالو Continue reading "برکس سربراہ اجلاس عالمی سٹرٹیجک منظرنامے میں اہم لمحہ بن سکتا ہے”

India's Border Security Force (BSF) soldiers stand guard at a checkpoint along a highway leading to Ladakh, at Gagangeer in Kashmir's Ganderbal district.

بھارت اور چین نے ایل اے سی پر سرحدی گشت کے حوالے سے اہم معاہدہ کر لیا

ہندوستان نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے ساتھ گشت کے سلسلے میں چین کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا ہے، جو دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان چار سالہ فوجی تعطل میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ اس پیشرفت کی تصدیق ہندوستانی وزارت خارجہ نے برکس سربراہی اجلاس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے … Continue reading بھارت اور چین نے ایل اے سی پر سرحدی گشت کے حوالے سے اہم معاہدہ کر لیا

Russian President Vladimir Putin, Chinese leader Xi Jinping, then-Brazilian President Jair Bolsonaro, South African President Cyril Ramaphosa and Indian Prime Minister Narendra Modi pose as they arrive for the BRICS summit in Brasilia in November 2019.

برکس سربراہی اجلاس: روس کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے؟

یوکرین پر روس کے حملے، جس کی دنیا بھر کی اقوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی، کے تقریباً تین سال بعد،، صدر ولادیمیر پوٹن ایک درجن سے زائد عالمی رہنماؤں کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس طلب کر رہے ہیں۔ یہ اقدام اس بات کا اشارہ دیتا ہے کہ وہ الگ تھلگ نہیں ہے، کیونکہ ممالک کا ایک ابھرتا ہوا اتحاد ان … Continue reading برکس سربراہی اجلاس: روس کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے؟