پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

تہران اسرائیلی فضائی حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے، ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بدھ کے روز کہا کہ وسیع تر علاقائی تناظر کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے تہران گزشتہ ماہ ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے.

لزبن میں ایک پریس بریفنگ کے دوران، عراقچی نے منگل کے روز لبنان میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے لیے ایران کی منظوری کا اظہار کیا، اور اس کے دیرپا امن میں تبدیلی کی امیدوں پر زور دیا۔ یہ جنگ بندی، جو بدھ کو نافذ ہوئی، امریکہ اور فرانس نے سہولت فراہم کی اور اس میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی شامل ہے، جسے ایران کی حمایت حاصل ہے۔

جب ان سے اسرائیل اور ایران کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کے لیے جنگ بندی کے امکانات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا، "اس کا انحصار اسرائیل کے اقدامات پر ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ” جب ہم حالیہ اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کے اپنے حق پر زور دیتے ہیں، ہم خطے میں ہونے والی تمام پیش رفت کا بھی خیال رکھتے ہیں۔” یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل حملے کے جواب میں اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی اہداف پر حملے کیے تھے۔

مزید برآں، ایران کے سپریم قلیڈر کے سینئر مشیر علی لاریجانی نے ایران کی تسنیم خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ ملک اسرائیل کو "جواب” دینے کی تیاری کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکی دفاعی معاہدوں کا مستقبل غیر یقینی ہے؟
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین