قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے جمعرات کو کہا کہ مشرق وسطیٰ کا بحران ایک "اجتماعی نسل کشی” ہے اور ان کے ملک نے ہمیشہ اسرائیل کو "جرائم پر سزا سے استثنا” پر خبردار کیا ہے۔
انہوں نے دوحہ میں ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ سربراہی اجلاس کے دوران کہا، "یہ واضح ہو گیا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے، اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کو انسانی رہائش کے لیے غیر موزوں علاقے میں تبدیل کردیا گیا ہے”۔
قطری امیر نے "برادر لبنانی جمہوریہ کے خلاف” اسرائیلی فضائی حملوں اور فوجی کارروائیوں کی بھی مذمت کی۔
اسرائیل کو ان الزامات پر سخت اعتراض ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے، جہاں اس نے ایک سال قبل حماس کے عسکریت پسندوں کے جنوبی اسرائیلی قصبوں پر حملے کے بعد حملہ کیا تھا، جس میں 1,200 افراد ہلاک اور 250 سے زائد یرغمالیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں صحت کے حکام کے مطابق، اسرائیلی حملے کے دوران 41,500 سے زیادہ غزہ کے باشندے ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس ہفتے، اسرائیل نے لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تحریک حزب اللہ کے خلاف زمینی دراندازی کا آغاز کیا، جو کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پر فائرنگ کر رہی ہے۔
Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures
Subscribe to get the latest posts sent to your email.