جمعہ, 5 دسمبر, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

امریکہ کا دوٹوک مطالبہ: یورپ 2027 تک نیٹو کا روایتی دفاع سنبھال لے

پینٹاگون نے اس ہفتے یورپی سفارت کاروں کو دو ٹوک پیغام دیا ہے: امریکہ چاہتا ہے کہ انٹیلی جنس سے لے کر میزائل صلاحیتوں تک، نیٹو کی روایتی دفاعی ذمہ داریاں 2027 تک یورپ خود سنبھال لے۔ یہ ایک ایسا ٹارگٹ ہے جسے کئی یورپی حکام ’’غیر حقیقی‘‘ قرار دے رہے ہیں۔

یہ پیغام واشنگٹن میں ایک اہم میٹنگ میں دیا گیا، جہاں پینٹاگون کا عملہ نیٹو پالیسی پر نظر رکھنے والے حکام اور متعدد یورپی وفود سے ملا۔ اگر یہ منصوبہ آگے بڑھتا ہے تو اتحاد کے بانی رکن امریکہ اور اس کے کلیدی یورپی پارٹنرز کے درمیان دفاعی تعاون کی نوعیت بنیادی طور پر تبدیل ہو جائے گی۔

پینٹاگون کی ناراضی: "پیش رفت ناکافی”

امریکی حکام نے میٹنگ میں واضح کیا کہ روس کی 2022 کی یوکرین پر بڑے پیمانے کی یلغار کے بعد بھی یورپ دفاعی صلاحیتوں میں وہ پیش رفت نہیں کر سکا جس کی واشنگٹن توقع کر رہا تھا۔

انہوں نے تنبیہ کی کہ اگر یورپ 2027 کی ڈیڈ لائن پوری کرنے میں ناکام رہا تو امریکہ نیٹو کے بعض دفاعی کوآرڈینیشن میکانزم سے دستبردار ہونے پر غور کر سکتا ہے۔

ایک امریکی اہلکار کے مطابق، کیپیٹل ہل کے متعدد اراکین کو بھی پینٹاگون کی یہ سخت پالیسی پریشان کر رہی ہے۔

یورپ کا ردعمل: "پیسے سے زیادہ درکار ہے”

کئی یورپی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ ڈیڈ لائن زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتی۔ ان کے مطابق:

  • دفاعی صلاحیتوں کی بڑے پیمانے پر منتقلی کے لیے صرف فنڈنگ کافی نہیں
  • سیاسی ارادے کے ساتھ بڑی صنعتی استعداد بھی درکار ہے
  • یورپی اسلحہ ساز صنعت پیداواری کمی کا سامنا کر رہی ہے
یہ بھی پڑھیں  موساد نے حزب اللہ کے پیجرز اور واکی ٹاکیز دھماکوں کے لیے دس سال منصوبہ بندی کی

اس کے علاوہ کئی امریکی دفاعی نظام — جن کی خریداری کی واشنگٹن یورپ کو حوصلہ افزائی کر رہا ہے — اگر آج آرڈر بھی دیے جائیں تو ان کی فراہمی میں برسوں لگ سکتے ہیں۔

انٹیلی جنس: وہ خلا جو پر کرنا آسان نہیں

امریکہ وہ صلاحیتیں بھی فراہم کرتا ہے جو نہ خریدی جا سکتی ہیں اور نہ جلدی تیار ہوتی ہیں — جیسے:

  • اسٹرٹیجک انٹیلی جنس
  • ہائی اینڈ نگرانی کے نظام

یہ صلاحیتیں یوکرین جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کر رہی ہیں، اور یورپی ممالک اب بھی ان کی مکمل متبادل تیاری سے بہت دور ہیں۔

نیٹو کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ یورپی اتحادی اپنی دفاعی ذمہ داریوں میں اضافہ کر رہے ہیں مگر 2027 کی ڈیڈ لائن پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ٹرمپ فیکٹر: غیر یقینی پالیسی، مگر سخت پیغام

یورپی ممالک پہلے ہی سابق و موجودہ امریکی مؤقف کے مطابق دفاعی اخراجات بڑھانے پر آمادہ ہو چکے ہیں۔ EU نے 2030 تک براعظم کو ’’خود کفیل دفاع‘‘ کے لیے تیار کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔

ٹرمپ کی پالیسیاں تاہم اب بھی تضادات کا شکار ہیں:

  • انتخابی مہم کے دوران انہوں نے یورپیوں پر شدید تنقید کی
  • یہاں تک کہ کہا کہ وہ ان ممالک پر پوتن کو حملہ کرنے کی ترغیب دیں گے جو ’’اپنا حصہ‘‘ ادا نہیں کرتے
  • لیکن نیٹو سمٹ میں انہوں نے یورپی رہنماؤں کی تعریف بھی کی کہ وہ دفاعی اخراجات کو GDP کے 5٪ تک بڑھانے پر رضامند ہوئے

اس ہفتے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لینڈاؤ نے مؤقف دہرایا کہ:

"یہ بالکل واضح ہے کہ یورپ کو اپنے دفاع کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی۔”

سعدیہ آصف
سعدیہ آصفhttps://urdu.defencetalks.com/author/sadia-asif/
سعدیہ آصف ایک باصلاحیت پاکستانی استاد، کالم نگار اور مصنفہ ہیں جو اردو ادب سے گہرا جنون رکھتی ہیں۔ اردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگری کے حامل سعدیہ نے اپنا کیریئر اس بھرپور ادبی روایت کے مطالعہ، تدریس اور فروغ کے لیے وقف کر رکھا ہے۔ 2007 سے تعلیم میں کیریئر کے آغاز کے ساتھ انہوں نے ادب کے بارے میں گہرا فہم پیدا کیا ہے، جس کی عکاسی ان کے فکر انگیز کالموں اور بصیرت انگیز تحریروں میں ہوتی ہے۔ پڑھنے اور لکھنے کا شوق ان کے کام سے عیاں ہے، جہاں وہ قارئین کو ثقافتی، سماجی اور ادبی نقطہ نظر کا امتزاج پیش کرتی ہے، جس سے وہ اردو ادبی برادری میں ایک قابل قدر آواز بن گئی ہیں ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین