متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شاپنگ لسٹ میں کیا ہے؟ بیٹے نے تصویر شائع کردی

ایرک ٹرمپ نے ایک مزاحیہ میم شیئر کیا جس میں ان کے والد منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مزاحیہ انداز میں شاپنگ سائٹ ایمازون  پر کئی علاقے خریدتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

منگل کو ایکس پر ایک پوسٹ میں، ایرک ٹرمپ نے اپنے والد سے تعلق رکھنے والے ایک خیالی ایمازون پرائم "شاپنگ کارٹ” کی نمائش کی، جو کینیڈا، گرین لینڈ، اور پاناما کینال سے بھری ہوئی تھی، یہ سب "مفت ڈیلیوری” کے آپشن کے ساتھ تھے۔ اس نے میم کوعنوان دیا: "ہم  واپس آ گئے ہیں!”

یہ چنچل پوسٹ ان کے والد کے تین مقامات کے بارے میں متنازعہ تبصروں اور جنوری کے آخر میں وائٹ ہاؤس واپسی پر ان کے لیے ان کے ارادوں کے تناظر میں سامنے آئی ہے۔ حال ہی میں، منتخب صدر نے ایک تجویز پر نظرثانی کی جو انہوں نے اپنی پہلی مدت کے دوران پیش کی تھی، جس میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ امریکہ ڈنمارک سے گرین لینڈ خرید سکتا ہے، جس نے اس علاقے پر 300 سال سے زیادہ عرصے سے حکومت کی ہے۔ اپنے سوشل میڈیا ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر، ٹرمپ نے کہا کہ خود مختار علاقے کا حصول "دنیا بھر میں قومی سلامتی اور آزادی کے مقاصد کے لیے” ضروری ہے۔

ہفتے کے روز ایک اور پوسٹ میں، ٹرمپ نے متنبہ کیا کہ اگر پاناما نہر استعمال کرنے والے امریکی بحری جہازوں پر "حد سے زیادہ” فیس لگاتا رہا  تو امریکہ پاناما کینال پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے پر غور کر سکتا ہے، یہ ایک اہم راستہ ہے جو عالمی تجارت کے تقریباً 5 فیصد کو سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے 1999 میں نہر کا مکمل کنٹرول پانامہ کے حوالے کرنے کے فیصلے کو غیر دانشمندانہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں  ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کے سعودی ولی عہد سے اسرائیل کے متعلق مذاکرات کا انکشاف

اس مہینے کے شروع میں، ٹرمپ نے تجویز پیش کی تھی کہ کینیڈا کو ریاستہائے متحدہ کی 51 ویں ریاست بننا چاہیے۔ یہ تبصرہ مبینہ طور پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ عشائیہ کے دوران کیا گیا تھا، جو امریکی سرحد پر غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کی آمد کو کنٹرول کرنے میں ملک کی ناکامی کے جواب میں کینیڈا پر محصولات عائد کرنے کے خلاف ٹرمپ کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، ’’میرے خیال میں یہ ایک بہترین آئیڈیا ہے۔ 51 ویں ریاست!!!”

نیویارک پوسٹ کے مطابق، ٹرمپ کے معاونین اور حامیوں کا خیال ہے کہ وہ گرین لینڈ کو حاصل کرنے اور ممکنہ طور پر پاناما کینال پر دوبارہ دعویٰ کرنے میں حقیقی دلچسپی رکھتے ہیں۔

ٹرمپ کے قریبی ذرائع نے نیوز آؤٹ لیٹ کو اشارہ کیا، "صدر 100٪ سنجیدہ ہیں،” جب کہ ایک اور ذریعہ نے بتایا کہ منتخب صدر "یقین رکھتے ہیں کہ جو سلطنتیں نہیں پھیلتی ہیں وہ ناکام ہوتی ہیں” اور "ماضی کے صدر جنہوں نے براعظمی توسیع کی پیروی کی، ان کی تعریف کی۔ "

تاہم، گرین لینڈ اور پانامہ کے حکام نے ٹرمپ کے توسیع پسندانہ عزائم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گرین لینڈ کے وزیر اعظم نے پیر کے روز ٹرمپ کے ساتھ معاہدے کے کسی بھی تصور کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جزیرہ "ہمارا ہے” اور "فروخت کے لیے نہیں،” ۔ اتوار کو ایک ویڈیو خطاب میں، پاناما کے صدر جوز راؤل ملینو نے بھی ٹرمپ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "پاناما کینال کا ہر مربع میٹر اور اس سے ملحقہ علاقہ پاناما کا ہے، اور ایسا ہی  رہے گا۔”

یہ بھی پڑھیں  لبنان کی جنگ بندی کے بعد غزہ کے لیے کوئی فوری حل کیوں ممکن نہیں؟

کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے ابھی تک کینیڈا کی 51 ویں ریاست بننے کے حوالے سے ٹرمپ کے تبصروں پر توجہ نہیں دی ہے، لیکن دیگر حکام نے اس خیال کو مسترد کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر، کنزرویٹو رہنما پیئر پوئیلیور نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ کینیڈا امریکہ کے ساتھ "کبھی نہیں” شامل ہو گا


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...