جمعہ, 11 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

امریکا کے فوجی اڈوں، بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایران کی وارننگ

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر کے مشیر بریگیڈیئر جنرل ابراہیم جباری نے کہا ہے کہ ایران پر حملے کی صورت میں امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو کسی بھی قسم کی فوجی مدد پر جوابی کارروائی ہوگی۔

جباری نے ایران کے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو سمجھنا چاہیے کہ اگر وہ ایران کے خلاف میدان جنگ میں اترنے کا انتخاب کرتے ہیں تو ہمارے ہتھیار ان کے اڈوں، مفادات اور بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ "ہمارا، مزاحمت کے محور اور مسلم دنیا کا سامنا کرنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔” بہر حال، جباری نے امریکہ کے اس طرح کے "احمقانہ فعل” میں ملوث ہونے کے امکان کے بارے میں شکوک کا اظہار کیا۔

"امریکی اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں، یہ ناممکن ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تنازع میں داخل ہونے کی غلطی کریں۔ وہ مسلسل [اسرائیلی] حکومت کو اسلامی جمہوریہ کو مشتعل کرنے کے خلاف مشورہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  کیا ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں مزید جنگ کا سبب بنیں گے؟
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین