پیر, 14 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

ایلون مسک نے برطانوی وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے ساتھیوں کے ساتھ حکمت عملی پر غور کیا، فنانشل ٹائمز

فنانشل ٹائمز کی جمعرات کی ایک رپورٹ کے مطابق، ارب پتی ایلون مسک نے مبینہ طور پر آئندہ عام انتخابات سے قبل برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کی ممکنہ برطرفی کے حوالے سے ساتھیوں کے ساتھ نجی طور پربات چیت کی ہے۔ مسک، جسے دنیا بھر میں سب سے امیر ترین فرد کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی حامی ہیں، نے حال ہی میں فروری میں ہونے والے انتخابات سے قبل ایک جرمن اینٹی امیگریشن پارٹی کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے برطانوی سیاست کے حوالے سے کئی عوامی بیانات بھی دیے ہیں، وزیراعظم سٹارمر کے مستعفی ہونے پر زور دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صورتحال سے واقف ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مسک لیبر حکومت کو کمزور کرنے کے لیے حکمت عملیوں پر غور کر رہا ہے کہ  حکومت تبدیل کرنے کے لیے برطانیہ میں متبادل سیاسی تحریکوں کی حمایت کو کس طرح بڑھایا جائے، اس بارے میں معلومات جمع کر رہا ہے،  ایک ذریعہ نے فنانشل ٹائمز کو اشارہ دیا کہ مسک کا خیال ہے کہ مغربی تہذیب خطرے میں ہے۔

اس سے قبل، مسک نے اسٹارمر پر 2008 سے 2013 تک پبلک پراسیکیوشن کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے سٹارمر کے دور میں نوجوان لڑکیوں کے جنسی استحصال میں ملوث گروہوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے میں مبینہ طور پر ناکامی پر تنقید کی تھی۔ جواب میں، سٹارمر نے برطانیہ میں معروف پراسیکیوٹر کے طور پر اپنے ریکارڈ کا دفاع کیا۔ مزید برآں، مسک جمعرات کو ایکس پر ایک لائیو سیشن میں الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی کی رہنما، ایلس ویڈل کا انٹرویو کرنے والے ہیں۔ اس جماعت کی، جس کی مسک نے تائید کی ہے، جرمن سکیورٹی ایجنسیوں نے اسے دائیں بازو کے انتہا پسند قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  ایران پر اسرائیلی حملے کے ممکنہ آپشنز

ناروے کے وزیر اعظم نے اس ہفتے کے شروع میں ایلون مسک کی ریاستہائے متحدہ امریکا سے باہر کے ممالک کے سیاسی معاملات میں مصروفیت کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین