اس وقت جب ہندوستان مکمل طوپر آر ایس ایس کے قبضے میں آچکا ہے اور نریندر مودی برائے نام وزیراعظم ہیں جبکہ ہندوستان کے اصل فیصلہ سازاور طاقتور شخصیت آر ایس ایس کے چیف موہن بھگوت ہیں۔بی جے پی جو آر ایس ایس کا سیاسی چہرہ ہے اس نے سیکولر بھارت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ ہندوستان میں آر ایس ایس کو ماضی میں کالعدم بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
#WATCH | Maharashtra | PM Narendra Modi pays floral tribute to RSS founder Keshav Baliram Hedgewar at RSS’ Smruti Mandir in Nagpur
RSS chief Mohan Bhagwat is also present
(Source -ANI/DD) pic.twitter.com/6gV2kfXyrK
— ANI (@ANI) March 30, 2025
اپنے قیام کے سو سال میں اس اتنہاپسند جماعت پر حکومت وقت نے کم ازکم چار بار پابندی لگائی ۔ پہلی مرتبہ انیس سو سینتالیس میں انگریز حکومت نے آر ایس ایس کو معاشرے اور حکومت کے لیے خطرہ قرار دے کر اسے کالعدم قرار دیا لیکن اس وقت آزادی کی تحریک زور پکڑنے پر انگریز سرکار پابندی سے پیچھے ہٹ گئی۔دوسری مرتبہ آر ایس ایس پر پابندی اس وقت لگائی گئی جب آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا۔ ڈیفنس ٹاک نے اس پابندی کا انیس سواڑٹالیس کا ہندوستان حکومت کا گزٹ نوٹیفیکیشن حاصل کیا ہے اس وقت ولبھ بھائی پٹیل ہندوستان کے وزیرداخلہ تھے جنہوں نے آر ایس ایس پرپابندی لگائی تھی۔
تیسری مرتبہ آر ایس ایس پر پابندی اس وقت لگائی گئی جب انیس سوپچھتر میں اندرا گاندھی نے ہندوستان میں ایمرجنسی لگائی ۔ اس ایمرجنسی میں آر ایس ایس نے ملک میں آگ اور خون کا کھیل شروع کیا تو اس پر پابندی لگادی گئی ۔ اسی پابندی کے وقت آر ایس ایس کو اپنے سیاسی چہرے اور سیاسی شناخت کا خیال شدت سے محسوس ہوا تو آر ایس ایس نے بے جے پی کی بنیاد رکھی اور انتہاپسند ہندو رہنماؤں نے بے جے پی میں شمولیت اختیار کیا۔ بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اسی دور سے بی جے پی کا حصہ ہیں۔ چوتھی مرتبہ آر ایس ایس کو اس وقت کالعدم کیا گیا جب انتہا پسند ہندوتنظیم نے بابری مسجد کو شہید کیا ۔ چاروں مرتبہ پابندی کی وجہ آر ایس ایس کا انٹی اسٹیٹ کردار اور معاشرے کے امن کے لیے خطرہ قراردیا گیا۔
کانگریس کے دورمیں آر ایس ایس پر پابندیاں لگائی گئیں لیکن بی جے پی کے دورمیں آر ایس ایس کو کھلی چھوٹ دی گئی۔ یہاں تک کہ سرکاری ملازمین کے آر ایس ایس کا رکن بننے پر اندرا گاندھی نے جو پابندی انیس سو چھیاسٹھ میں لگائی تھی وہ پابندی بھی نریندرمودی نے ختم کردی ہے۔
ہندوستان سے آنے والی اطلاعات بتاتی ہیں کہ آر ایس ایس کو اپنے اکھنڈ بھارت اور ہندوستان کی سیکولرحیثیت ختم کرنے کے ٹارگٹس میں بری طرح ناکامی ہوئی ہے۔ آر ایس ایس کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے یہی وجہ ہے کہ اس وقت ہندوستان سفارتی تنہائی کا شکار ہے۔