جمعرات کو نیوزی لینڈ کی وزیر دفاع جوڈتھ کولنز کے ایک بیان کے مطابق، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بحریہ کے جہاز بدھ کے روز آبنائے تائیوان کے ذریعے روانہ ہوئے۔
دونوں بحری جہازوں نے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے سے متنازع آبنائے سے سفر کیا جسے کولنز نے بین الاقوامی قانون کے مطابق معمول کی سرگرمی قرار دیا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا، "نیوزی لینڈ کی دفاعی فورس تمام سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور بہترین عمل کے مطابق کرتی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ 2017 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈ کا بحریہ کا جہاز آبنائے سے گزرا تھا۔
جمعرات کو ایک جاپانی اخبار نے اطلاع دی کہ دونوں جہاز جاپانی سیلف ڈیفنس فورس ڈسٹرائر سازانامی کے ساتھ شامل ہوئے تھے۔ کولنز کے بیان میں صرف نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا ذکر ہے۔
آسٹریلیا کے محکمہ دفاع اور وزیر دفاع کے دفتر نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بحری جنگی جہازوں کا آبنائے تائیوان کا سفر
