جمعہ, 11 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

یوکرین کے وزیر دفاع نے اپنے تین ڈپٹی برطرف کر دیے

یوکرین کے وزیر دفاع نے  اپنے تین ڈپٹی برطرف کر دیے، یہ اقدام ایسے وقت میں ہوا ہے جب کیف ماسکو کےڈھائی سال  سال پہلے کے حملے کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
رستم عمروف نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اسٹینیلسو حیدر، اولیکسینڈر سیرہی اور یوری دزیگیر کو نائب وزیر دفاع کے طور پر اور لیوڈمیلا داراہان کو وزارت کے سیکرٹری کے عہدے سے فارغ کرے۔
عمروف نے کہا، "میں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انسداد بدعنوانی کے حکام کے ساتھ قریبی تعاون سے خریداری کے نظام کو صاف کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کا کام سونپا ہے۔”
نئی تقرریوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
یوکرائنی حکام نے روس کے بڑے پیمانے پر حملے کے دوران بیوروکریسی کو ہموار کرنے اور بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں  182 کلومیٹر دوری سے رافیل کا شکار: پاکستان کے J-10C نے نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین