متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

افغان وزارت خارجہ کا کابل میں سعودی عرب کا سفارتخانہ دوبارہ کھلنے پر خوشی کا اظہار

افغانستان کی وزارت خارجہ نے پیر کے روز کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے اپنی منظوری کا اظہار کیا، جو 2021 میں طالبان کے دوبارہ کنٹرول کے بعد اس طرح کا پہلا واقعہ ہے۔

اتوار کو، سعودی سفارت خانے نے  سوشل میڈیا ایکس کے ذریعے اعلان کیا کہ وہ "افغان عوام کو جامع خدمات فراہم کرنے کے حکومتی عزم کے مطابق” اپنا کام دوبارہ شروع کر رہا ہے۔

افغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان، ضیاء احمد توکل نے کہا، "ہمیں کابل میں سعودی عرب کے سفارت خانے کو دوبارہ کھلتے دیکھ کر خوشی ہوئی ہے اور انہیں ان کی حفاظت کے لیے اپنے مکمل تعاون اور عزم کا یقین دلایا ہے۔”

توکل نے امید ظاہر کی کہ سفارت خانے کے دوبارہ کھلنے سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تعاون میں اضافہ ہوگا، جبکہ سعودی عرب میں مقیم افغانوں کی ضروریات اور خدشات کے بروقت جواب دینے میں بھی سہولت ہوگی۔

فی الحال، کوئی بھی ملک باضابطہ طور پر طالبان کی عبوری حکومت کو تسلیم نہیں کرتا، حالانکہ کئی ممالک ان کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھتے ہیں۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

یہ بھی پڑھیں  چین سی پیک سے پیچھے نہیں ہٹے گا
آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...