ہفتہ, 12 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

ایران پر جوابی حملے میں ہدف جوہری یا تیل تنصیبات نہیں، فوجی اہداف ہوں گے، اسرائیل نے امریکا کو آگاہ کردیا

بات چیت سے واقف ذرائع کے مطابق، اسرائیلی رہنماؤں، بشمول وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ ایران کے خلاف کوئی بھی فوجی جواب صرف فوجی تنصیبات پر توجہ مرکوز کرے گا، اسرائیل تیل اور جوہری مقامات پر حملے سے گریز کرے گا۔

صدر جو بائیڈن، جنہوں نے تہران کے جوہری اور تیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے پر عوامی طور پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے، اسرائیل کی فوجی حکمت عملی پر بات کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے نیتن یاہو کے ساتھ ایک خفیہ فون پر بات چیت میں مصروف تھے۔ ذرائع کے مطابق اس بات چیت کے دوران نیتن یاہو نے بائیڈن کو یقین دلایا کہ فوکس فوجی اہداف پر ہوگا۔

واشنگٹن پوسٹ نے سب سے پہلے یہ اطلاع دی تھی کہ نیتن یاہو نے جوہری اور تیل کی تنصیبات کو ممکنہ حملوں سے خارج کرنے کے حوالے سے بائیڈن کو یقین دہانی کرائی ہے۔

اس رپورٹ کے جواب میں، نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ وہ امریکی نکتہ نظر کو اہمیت دیتا ہے، ایران کے یکم اکتوبر کے حملے کے بارے میں حتمی فیصلہ اسرائیل اپنے قومی مفادات کے تحت کرے گا۔ امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قریبی رابطہ قائم رکھے ہوئے ہیں کیونکہ وہ اپنا ردعمل تیار کررہا ہے۔

"ہم امریکہ کے خیالات کو مدنظر رکھتے ہیں، لیکن ہمارے حتمی فیصلے ہمارے قومی مفادات پر مبنی ہوں گے،” نیتن یاہو کے دفتر نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا۔

غزہ سے لبنان تک بڑھتے ہوئے جاری تنازع میں شدید تناؤ کے دور میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف ردِ عمل کے بارے میں غور و فکر جاری ہے

یہ بھی پڑھیں  یوکرین کے اہم ایئربیس پر روس کا ہائپرسونک میزائل سے حملہ

وائٹ ہاؤس کے حکام حالیہ میزائل حملوں پر اسرائیل کے ردعمل کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کا مقصد وسیع تر تنازع کو ٹالنا ہے۔

صدر بائیڈن اور دیگر اعلیٰ حکام نے جوابی کارروائی کے اسرائیل کے حق کی تصدیق کی ہے اور اشارہ کیا ہے کہ وہ اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

حکام کے مطابق، امریکی انتخابات سے چند ہفتے قبل تیل کے شعبوں پر فوجی حملہ، جو توانائی کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر پریشانی کا باعث ہوگا۔ مزید برآں، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ پورے پیمانے پر علاقائی جنگ کو بھڑکا سکتا ہے، جس سے بائیڈن بچنا چاہتے ہیں۔

امریکی حکام اسرائیل کی جانب سے محدود ردعمل کی توقع رکھتے ہیں، یہ مانتے ہوئے کہ اسرائیل ایران کے ساتھ تنازع کو بڑھانے کی طرف مائل نہیں ہے۔ تاہم، نیتن یاہو پر بائیڈن کا اثر محدود رہا ہے کیونکہ انہیں غزہ میں تشدد کو روکنے اور وسیع جنگ کو روکنے میں چیلنجز کا سامنا ہے۔

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین