متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں زمینی آپریشن وسیع کردیا

اسرائیل کی فورسز نے شمالی غزہ تک اپنے حملے کا دائرہ وسیع کر دیا، اور ٹینک غزہ شہر کے شمالی کنارے تک پہنچ گئے، شیخ رضوان کے محلے کے کچھ اضلاع پر گولہ باری کی، رہائشیوں نے بتایا کہ بہت سے خاندان اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر سے انکلیو کے انتہائی شمال میں بیت حنون، جبالیہ اور بیت لاہیا کو الگ تھلگ کر دیا ہے، ان دونوں علاقوں کے درمیان رسائی کو بند کر دیا ہے سوائے ان خاندانوں کے لیے جو تینوں قصبوں کو چھوڑنے کے لیے تیار ہیں، انخلا کے احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ شمال میں آٹھ دن سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک درجنوں فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، درجنوں دیگر سڑکوں پر اور گھروں کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہونے کا خدشہ ہے، علاقہ طبی ٹیموں کی پہنچ سے باہر ہے۔
جبالیہ کے بہت سے رہائشیوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا: "ہم نہیں چھوڑیں گے، ہم مر جائیں گے، اور ہم نہیں چھوڑیں گے۔”
غزہ کا شمالی حصہ، جو کہ نصف سے زیادہ علاقے کی 2.3 ملین آبادی کا گھر ہے، بمباری سے ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔

اسرائیلی حملوں کے ایک سال کے بعد جس میں 42,000 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے، لاکھوں باشندے تباہ حال شمالی علاقوں میں واپس آگئے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل اسرائیل نے جنگجوؤں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے فوج بھیجی تھی جس کا کہنا ہے کہ وہ مزید حملوں کے لیے دوبارہ منظم ہو رہے ہیں۔ حماس نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جنگجو شہریوں کے درمیان کام کرتے ہیں۔
شمالی غزہ میں یہ کشیدگی حزب اللہ کے خلاف جنوبی لبنان میں ایک علیحدہ محاذ پر اسرائیلی فضائی حملے اور زمینی مہم کے ساتھ ساتھ ہوئی ہے، جو حماس کی طرح ایران کا اتحادی ہے۔

یہ بھی پڑھیں  مشرق وسطیٰ میں ’ مکمل جنگ‘ نہیں ہوگی، بائیڈن کا خیال

شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا کے رہائشی ناصر نے کہا، "جب کہ دنیا کی توجہ لبنان اور ایران کے خلاف ممکنہ اسرائیلی حملے پر مرکوز ہے، اسرائیل جبالیہ کا صفایا کر رہا ہے۔”
انہوں نے ایک چیٹ ایپ کے ذریعے میڈیا کو بتایا، "قبضہ سڑکوں کو اڑا رہا ہے اور رہائشی اضلاع کو تباہ کر رہا ہے۔ لوگوں کو کھانے کو بھی کچھ نہیں ملتا، وہ اپنے گھروں کے اندر پھنسے ہوئے ہیں، ان کے سروں پر بم گرنے کا خدشہ ہے،”۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے تقریباً 40 اہداف پر حملے کیے اور درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ڈویژن 162 کی فورسز جبالیہ کے علاقے میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں، گزشتہ روز فورسز نے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور علاقے میں دھماکہ خیز مواد، ہتھیار، دستی بم اور دیگر جنگی آلات برآمد کیے”۔
حماس کے مسلح ونگز، اسلامی جہاد، اور دوسرے چھوٹے دھڑوں نے کہا کہ ان کے جنگجوؤں نے جبالیہ اور قریبی علاقوں میں اسرائیلی فورسز پر ٹینک شکن راکٹوں اور مارٹر فائر سے حملہ کیا۔
فلسطینی اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں کوئی محفوظ علاقہ نہیں ہے۔ انہوں نے شمالی غزہ میں خوراک، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہاں قحط کا خطرہ ہے۔
ٹینکوں کے گولے غزہ سٹی کے مضافاتی علاقے شیخ رضوان کی کچھ گلیوں میں گرے، جہاں ٹینک علاقے کے کناروں پر پہنچ گئے، رہائشیوں نے بتایا کہ مزید جنوب میں آبادی میں خوف و ہراس پھیل گیا۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...