متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

جب تک کوئی بندوبست نہیں ہوجاتا اسرائیلی فوج جبل الشیخ پر موجود رہے گی، بنجمن نیتن یاہو

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل شام کی سرحد کے ساتھ اسٹریٹجک پہاڑ ہرمن ( جبل الشیخ) کے مقام پر اپنی موجودگی برقرار رکھے گا جب تک کہ کوئی متبادل انتظام قائم نہیں ہو جاتا۔

شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے حالیہ عدم استحکام کے بعد اسرائیلی افواج شام اور اسرائیل کے زیر قبضہ جولان کی پہاڑیوں کے درمیان غیر فوجی علاقے میں منتقل ہونے کے بعد ماؤنٹ ہرمن میں داخل ہوئیں۔ حکام نے اس کارروائی کو ایک عارضی اور محدود اقدام قرار دیا ہے جس کا مقصد اسرائیل کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، تاہم فوج کے انخلا کے لیے ٹائم لائن کے حوالے سے کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ پورے موسم سرما میں ماؤنٹ ہرمون پر طویل قیام کے لیے تیار رہیں۔

منگل کو نیتن یاہو نے فوجی رہنماؤں اور سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ آپریشنل بریفنگ کے لیے ماؤنٹ ہرمن کا دورہ کیا۔ "ہم یہ تشخیص اس نازک علاقے میں  اسرائیلی فوج کی تعیناتی کا تعین کرنے کے لیے کر رہے ہیں جب تک کہ کوئی نیا انتظام نہ ہو جائے جو اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دیتا ہو،” انہوں نے منگل کو دیر گئے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیل کی دفاعی افواج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔

1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد قائم کیے گئے بفر زون میں اسرائیل کی دراندازی کو کئی ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء پر زور دیا ہے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...