وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل شام کی سرحد کے ساتھ اسٹریٹجک پہاڑ ہرمن ( جبل الشیخ) کے مقام پر اپنی موجودگی برقرار رکھے گا جب تک کہ کوئی متبادل انتظام قائم نہیں ہو جاتا۔
شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے حالیہ عدم استحکام کے بعد اسرائیلی افواج شام اور اسرائیل کے زیر قبضہ جولان کی پہاڑیوں کے درمیان غیر فوجی علاقے میں منتقل ہونے کے بعد ماؤنٹ ہرمن میں داخل ہوئیں۔ حکام نے اس کارروائی کو ایک عارضی اور محدود اقدام قرار دیا ہے جس کا مقصد اسرائیل کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے، تاہم فوج کے انخلا کے لیے ٹائم لائن کے حوالے سے کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ پورے موسم سرما میں ماؤنٹ ہرمون پر طویل قیام کے لیے تیار رہیں۔
منگل کو نیتن یاہو نے فوجی رہنماؤں اور سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ آپریشنل بریفنگ کے لیے ماؤنٹ ہرمن کا دورہ کیا۔ "ہم یہ تشخیص اس نازک علاقے میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی کا تعین کرنے کے لیے کر رہے ہیں جب تک کہ کوئی نیا انتظام نہ ہو جائے جو اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دیتا ہو،” انہوں نے منگل کو دیر گئے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں اسرائیل کی دفاعی افواج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد قائم کیے گئے بفر زون میں اسرائیل کی دراندازی کو کئی ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جنہوں نے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء پر زور دیا ہے۔
Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures
Subscribe to get the latest posts sent to your email.