ہفتہ, 20 دسمبر, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

نیٹو کو امید: چیک جمہوریہ کا یوکرین کے لیے گولہ بارود فراہمی منصوبہ جاری رہے گا

نیٹو کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ چیک جمہوریہ کی قیادت میں یوکرین کے لیے بڑے حجم کے توپ خانے کے گولہ بارود کی فراہمی کا منصوبہ، پراگ میں حالیہ حکومتی تبدیلی کے باوجود، جاری رہنے کے امکانات موجود ہیں۔

نیٹو کے سیکیورٹی اسسٹنس اینڈ ٹریننگ فار یوکرین (NSATU) مشن کے نائب کمانڈر میجر جنرل مائک کیلر نے جرمنی کے شہر ویزباڈن میں واقع نیٹو ہیڈکوارٹر میں رائٹرز کو بتایا کہ اگرچہ ابھی حتمی تصدیق نہیں ہوئی، تاہم پراگ کی جانب سے کچھ مثبت اشارے ضرور ملے ہیں۔

“میں اس بات کی حتمی تصدیق نہیں کر سکتا کہ یہ منصوبہ جاری رہے گا یا نہیں، لیکن پراگ سے کچھ مثبت اشارے سامنے آئے ہیں،” جنرل کیلر نے کہا۔

پراگ میں سیاسی غیر یقینی صورتحال

چیک وزیر اعظم آندرے بابش نے اقتدار سنبھالنے سے قبل یوکرین کے لیے قومی بجٹ سے فوجی امداد میں کمی کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی عندیہ دیا تھا کہ ان کی حکومت چیک قیادت میں چلنے والی گولہ بارود اسکیم ختم کر سکتی ہے۔

بابش نے اس منصوبے کو غیر شفاف اور مہنگا قرار دیا ہے، تاہم انہوں نے تاحال اس کے مستقبل کے حوالے سے کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا۔ دوسری جانب، اس منصوبے کو چیک صدر اور نیٹو اتحادیوں کی مضبوط حمایت حاصل ہے۔

نیٹو اتحادیوں کی مالی مدد

میجر جنرل کیلر کے مطابق، اگر چیک حکومت اپنی مالی شراکت کم بھی کر دے تو منصوبہ رکنے کا امکان کم ہے کیونکہ اس کی اکثریتی فنڈنگ دیگر نیٹو شراکت دار ممالک فراہم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں  Zapad-2025: بیلاروس اور روس کی نیوکلیئر جنگی مشقوں نے نیٹو کے اعصاب کو ہلا کر رکھ دیا

“ممکن ہے چیک حکومت کی جانب سے مزید فنڈنگ نہ ہو، جو ماضی میں بھی محدود تھی، لیکن زیادہ تر مالی معاونت دیگر شراکت داروں کی جانب سے آتی ہے،” انہوں نے کہا۔

یوکرین کے لیے اہم کردار

نیٹو کے مطابق، چیک قیادت میں یہ منصوبہ یوکرین کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوا ہے۔ اس کے تحت رواں سال یوکرین کو تقریباً 18 لاکھ توپ خانے کے گولے فراہم کیے جا رہے ہیں، جو یوکرین کو ملنے والے مجموعی گولہ بارود کا 43 فیصد بنتے ہیں۔

جنرل کیلر کے مطابق، یہ اسکیم یوکرین کو فراہم کیے جانے والے سوویت دور کے 70 فیصد توپ خانے کے گولوں کا بھی احاطہ کرتی ہے، جو یوکرینی فوج کے لیے محاذِ جنگ پر کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

“یہ ایک نہایت اہم اور مؤثر منصوبہ ہے، اسی لیے ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہر صورت جاری رہے،” انہوں نے کہا۔

جنگی ضروریات اور نیٹو کا مؤقف

یوکرین نے بارہا خبردار کیا ہے کہ گولہ بارود کی کمی اس کی دفاعی صلاحیت کو شدید متاثر کر سکتی ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب روس اپنی فوجی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے۔

نیٹو حکام کے مطابق، چیک منصوبے نے اس کمی کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جبکہ مغربی دفاعی صنعتیں اب بھی اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے مرحلے میں ہیں۔

ماخذ: رائٹرز

آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین