امریکی فوج نے یمن میں حوثیوں کے خلاف آپریشن کے دوران فرینڈلی فائر میں ا پنا طیارہ مار گرایا

پینٹاگون نے امریکی بحریہ کے یمن میں حوثیوں کے مشتبہ اہداف کے خلاف کامیاب بمباری کی کارروائی کا اعلان کرنے کے فوراً بعد بتایا کہ بحیرہ احمر کے اوپر فرینڈلی فائر کے ایک واقعہ میں غلطی سے اپنا F/A-18 لڑاکا طیارہ مار گرایا۔
F/A-18 کو گائیڈڈ میزائل کروزر USS Gettysburg نے USS ہیری ایس ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز سے لانچ کرنے کے فوراً بعد مار گرایا، اتوار کی صبح امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے تصدیق کی۔ دونوں پائلٹ بحریہ کے طیارے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور انہیں بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم ایک پائلٹ کو معمولی چوٹیں آئیں۔
یہ واقعہ اس وقت ہوا جب امریکی اور برطانوی طیاروں نے صنعاء میں میزائلوں کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات اور کمانڈ سینٹرز پر بمباری کے نئے مشن کیے، جن کا مقصد حوثیوں کی کارروائیوں میں خلل ڈالنا تھا، جیسا کہ گزشتہ رات جاری ہونے والی CENTCOM کی پریس ریلیز میں تفصیل سے بتایا گیا ہے
امریکی فوج نے کہا، "آپریشن کے دوران، CENTCOM فورسز نے بحیرہ احمر پر متعدد حوثی ڈرونز اور ایک اینٹی شپ کروز میزائل (ASCM) کو بھی روکا۔”
آپریشن میں بشمول F/A-18 امریکی فضائیہ اور امریکی بحریہ دونوں کے اثاثے شامل تھے، ۔
بعد میں، امریکی فوج نے تسلیم کیا کہ USS Gettysburg نے F/A-18 پر "غلطی سے فائر” کیا، حالانکہ اس نے اس واقعے میں استعمال ہونے والے مخصوص ہتھیار کو ظاہر نہیں کیا۔ واقعہ کی تفصیلات کو واضح کرنے کے لئے فی الحال تحقیقات جاری ہے. کروزر کا کمانڈر اسٹرائیک گروپ کے اندر فضائی دفاع کا ذمہ دار ہے، جسے ممکنہ خطرات کی نشاندہی اور اسے بے اثر کرنے کا کام سونپا گیا ہے
گزشتہ 14 مہینوں سے، امریکی افواج، کئی اتحادیوں کے ساتھ، آپریشن پراسپرٹی گارڈین میں مصروف ہیں، جس کا مقصد بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں تجارتی جہاز رانی کو حوثیوں کے خطرات سے بچانا ہے۔ جب کہ گروپ نے کئی MQ-9 ریپرز کو گرانے کا دعویٰ کیا ہے، فرینڈلی فائر کی وجہ سے F/A-18 کا نقصان اس مشن کے دوران امریکی طیارے کے تباہ ہو جانے کی پہلی مثال ہے۔
Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures
Subscribe to get the latest posts sent to your email.