Smoke billows over southern Lebanon following Israeli strikes.

لبنان سے شہریوں کو نکالنے کے لیے ممالک کیا کر رہے ہیں؟

لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سرحدی جنگ میں تیزی سے اضافہ نے مغربی ممالک کے لیے خطے سے انخلاء کے ہنگامی منصوبوں کو اپ ڈیٹ کرنے کو گھمبیر بنا دیا ہے۔
قبرص، مشرق وسطیٰ کا سب سے قریبی یورپی یونین کا رکن ہے، ایک ممکنہ مرکز ہے، جس نے 2006 میں حزب اللہ-اسرائیل جنگ سے فرار ہونے والے تقریباً 60,000 افراد کے انخلا کے لئے کارروائی کی تھی۔
ہمسایہ ملک ترکی نے بھی سہولیات کی پیشکش کی ہے۔
اس عمل سے واقف ایک ذریعے نے بتایا کہ آپریشنز کے لحاظ سے، زیادہ تر ہنگامی منصوبہ بندی سمندر کے ذریعے ہوتی ہے، جس سے بڑے گروپوں کی نقل و حرکت ممکن ہوتی ہے، لیکن اس کا فیصلہ سکیورٹی کی صورت حال سے ہو گا۔ سمندری راستے سے قبرص تک تقریباً 10 گھنٹے یا بیروت سے ہوائی جہاز کے ذریعے 40 منٹ لگتے ہیں۔
ہنگامی منصوبہ بندی کے بارے میں کچھ تفصیلات یہ ہیں:

آسٹریلیا

حکام نے ہنگامی منصوبے بنائے ہیں جن میں سمندری راستے سے انخلاء شامل ہوسکتا ہے، حالانکہ اس نے لبنان میں اپنے اندازے کے مطابق 15,000 شہریوں کو وہاں سے نکل جانے کی تاکید کی ہے جب کہ بیروت ہوائی اڈہ کھلا ہے۔

کینیڈا

کینیڈا کی خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ سمندری راستے سے شہریوں کو نکالنے میں آسٹریلیا کے ساتھ تعاون کرے گا۔ دی ٹورنٹو سٹار نے رپورٹ کیا کہ اس منصوبے میں ہر روز 1,000 افراد کو باہر لے جانے کے لیے تجارتی جہاز کا معاہدہ کرنا شامل ہے۔

فرانس

فرانس، جو شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی تاکید کر رہا ہے، کئی مہینوں سے انخلاء کے منصوبے بنا رہا ہے لیکن اس نے انخلاء کا حکم جاری نہیں کیا ہے۔ موجودہ ہنگامی منصوبے قبرص اور بیروت کے ہوائی اڈے کے حوالے سے ہیں، جبکہ یہ ترکی کے راستے انخلاء پر بھی بات کر رہا ہے۔ فرانس کے پاس اس خطے میں ایک جنگی جہاز ہے، اور جنوبی فرانسیسی قصبے تولون میں ایک ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز ہے، جسے اس علاقے میں سفر کرنے کے لیے کئی دن درکار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں  حزب اللہ کے 3 اہم کمانڈر اور 70 جنگجو ہلاک کر دیے، اسرائیل کا دعویٰ

یونان

یونانی وزارت خارجہ نے منگل کے روز اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ لبنان چھوڑ دیں اور ملک کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ مدد کی ضرورت کی صورت میں ایک فریگیٹ اسٹینڈ بائی پر ہے۔

برطانیہ

برطانیہ نے اپنے شہریوں سے فوری طور پر نکل جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے تقریباً 700 فوجیوں کو قبرص میں منتقل کیا ہے، اس علاقے میں اپنی موجودگی کو تقویت بخشی ہے جہاں اس کے پاس پہلے سے ہی فوجی اثاثے ہیں، بشمول رائل نیوی کے دو جہاز۔ جزیرے پر اس کے دو فوجی اڈے بھی ہیں۔

امریکا

امریکہ نے لبنان سے امریکیوں کے انخلا سمیت منظرناموں کی تیاری میں مدد کے لیے درجنوں فوجیوں کو قبرص میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

پرتگال

وزیر اعظم لوئس مونٹی نیگرو نے بدھ کے روز لبنان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا یورپی یونین میں شراکت دار ممالک کے تعاون سے وہاں مقیم پرتگالی شہریوں کو نکالنے کا منصوبہ ہے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے