افغان طالبان کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت کے مطابق، منگل کو افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں پاکستان کی طرف سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 46 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پاکستان کی حکومت اور فوجی حکام نے ابھی تک تبصرہ نہیں کیا۔
24 دسمبر کو، پاکستانی فوجی طیاروں نے افغانستان کے اندر فضائی حملے کیے، ان مقامات پر توجہ مرکوز کی جو کہ اسلامی عسکریت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانے سمجھے جاتے ہیں۔
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ٹی ٹی پی کے جن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا وہ افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل کے مرگا کے علاقے میں واقع ہے جو کہ پاکستان کے غیر مستحکم جنوبی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں انگور اڈا قصبے سے ملحق ہے۔
فضائی حملوں میں مرگہ کے علاقے میں ایک ٹارگٹ اور ضلع برمل کے اندر دو مزید مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔
اگرچہ پاکستان کی طرف سے کارروائیوں کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ایکس پر بعض رپورٹس، جن کا تعلق پاکستانی انٹیلی جنس سے ہے، نے حملوں کی تصدیق کی ہے اور تجویز کیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے عسکریت پسندوں میں ہلاکتیں ہوئیں۔