متعلقہ

مقبول ترین

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

شمالی کوریا، جنوبی کوریا کو دشمن ریاست قرار دینے کے لیے آئینی ترمیم کرے گا

جمعرات کو سرکاری میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے باضابطہ طور پر جنوبی کوریا کو "دشمن ریاست” قرار دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد قومی اسمبلی کے ذریعے آئینی ترمیم کی جائے گی۔ سرکای میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ اعلان سپریم لیڈر کے اتحاد کو ترک کرنے کے عزم کے مطابق ہے۔

شمال سے KCNA نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ فوجی دستوں نے منگل کے روز جنوبی کوریا کے ساتھ سڑک اور ریل رابطوں کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیا ہے، اسے نئے آئینی فریم ورک کے تحت مخالف سمجھی جانے والی ریاست کے لیے ایک جائز ردعمل کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

نتیجے کے طور پر، سرحد کے شمالی جانب سڑک اور ریلوے دونوں کے 60-میٹر (66-گز) حصے مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے ہیں، جو جنوب سے "مرحلہ وار مکمل طور پر اپنے علاقے کی علیحدگی” کی طرف ایک قدم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ نیوز ایجنسی نے شمالی کوریا کو جمہوری عوامی جمہوریہ کوریا اور جنوبی کوریا کو جمہوریہ کوریا لکھتے ہوئے کہا، "یہ  کے آئین کے مطابق ایک ناگزیر اور جائز اقدام ہے، جو واضح طور پر  جنوبی کریا کو ایک دشمن ریاست کے طور پر شناخت کرتا ہے۔”

کے سی این اے نے وزارت دفاع کے ایک ترجمان کا بیان رپورٹ کیا جس میں کہا گیا کہ "سیل بند جنوبی سرحد کو مستقل طور پر مضبوط کرنے” کے لیے اضافی اقدامات کئے جائیں گے، اس بیان میں رہنما کم جونگ ان کی طرف سے حکم کردہ مزید آئینی ترامیم کا ذکر نہیں کیا گیا۔ بلیک اسکائی کی طرف سے جاری کردہ ایک سیٹلائٹ تصویر، جسے بدھ کے روز حاصل کیا گیا، نے کائیسونگ شہر کی طرف جانے والی سڑک کو نمایاں نقصان کا انکشاف کیا، جس میں فرش اور آس پاس کے علاقے میں ایک بڑا شگاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں  غزہ پر حکمرانی کے لیے فلسطینی اتھارٹی، حماس کے ساتھ تصادم پر آمادہ، ٹرمپ انتظامیہ کو پیغام پہنچا دیا گیا

جنوبی کوریا نے مجوزہ آئینی تبدیلیوں اور ایک دشمن ریاست قرار دیے جانے کی "سخت مذمت” کی ہے، پرامن دوبارہ اتحاد کے لیے اپنی وابستگی کی توثیق کی ہے۔ یہ بیان جنوبی کوریا کی یونیفیکیشن منسٹری نے جاری کیا، یونیفکیشن منسٹری شمال کے ساتھ تعلقات کی نگرانی کرتی ہے۔ جنوری میں، کم نے جنوب کے ساتھ تعلقات میں اتحاد کو ایک مقصد کے طور پر ہٹانے کے لیے آئینی نظرثانی کا مطالبہ کیا، سیول پر الزام لگایا کہ وہ ان کی کمیونسٹ حکومت کو کمزور کرنے اور اس کی علاقائی حدود کو واضح طور پر متعین کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

پچھلے ہفتے، شمالی کوریا کی سپریم پیپلز اسمبلی دو دن کے لیے طلب کی گئی، جہاں یہ توقع کی جا رہی تھی کہ آئین میں ترمیم کی جائے گی تاکہ جنوبی کوریا کو باضابطہ طور پر ایک علیحدہ ملک اور ایک بنیادی مخالف کے طور پر تسلیم کیا جا سکے۔ تاہم، سرکاری میڈیا نے ایسی ترمیم کی خبر نہیں دی، جس کی وجہ سے آئینی تبدیلیوں کے ممکنہ التوا کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔

شمالی کوریا نے پہلے کئی دنوں کی تاخیر کے بعد ترامیم کی سمری جاری کی ہے۔ تاہم، یونیورسٹی آف نارتھ کورین اسٹڈیز کے صدر یانگ مو جن کے مطابق، تقریباً اتفاقیہ طور پر صرف متوقع اہم تبدیلیوں کا انکشاف ہونا غیر معمولی تھا۔

آئینی نظرثانی کے ایک حصے کے طور پر، یہ توقع کی گئی تھی کہ شمالی کوریا اپنی علاقائی حدود کو اس طرح سے نئے سرے سے متعین کرے گا جو شمال کی حدود کی لکیر سے متصادم ہو، جس نے 1953 میں کوریائی جنگ کے اختتام کے بعد سے ڈی فیکٹو میری ٹائم بارڈر کے طور پر کام کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  تائیوان کا چین کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں پر اظہار تشویش

یانگ نے نوٹ کیا، "ممکنہ طور پر وہ مغربی ساحلی سرحدی مسئلے کے بارے میں انتہائی حساسیت سے واقف ہیں،” ان پانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے جو ماضی میں مہلک تصادم کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔

دونوں کوریاؤں کے درمیان گزشتہ سال سے کشیدگی بڑھ رہی ہے، دونوں فریقوں نے 2018 کے معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد فوجی تناؤ کو کم کرنا تھا اور اب اس کا اطلاق نہیں ہو رہا ہے۔

حال ہی میں، شمالی کوریا نے اپنی بیان بازی میں اضافہ کیا ہے، جنوبی کوریا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ڈرون پروازوں کے ذریعے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور جوابی کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی حکومت نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا ہے کہ آیا مبینہ دراندازی میں فوجی یا سویلین ڈرون ملوث تھے۔

سڑکوں اور ریلوے پر شمالی کوریا کے دھماکوں کے جواب میں، جنوبی کوریا کی فوج نے منگل کو سرحد کے جنوب میں انتباہی گولیاں چلائیں۔

پچھلے ہفتے، پیانگ یانگ نے بین کوریائی سڑکوں اور ریلوے کو مکمل طور پر منقطع کرنے اور سرحد کے ساتھ اپنی پوزیشنوں کو مزید مضبوط کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا، جس سے ایک "دو ریاستی” نظام کی طرف تبدیلی کی نشاندہی کی گئی ہے جو اتحاد کی دیرینہ خواہش کو ترک کرنے کا اظہار ہے۔

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...

ٹرمپ اور نیتن یاہو نے محمد بن سلمان کو شاہ فیصل دور کی قوم پرستی کی طرف دھکیل دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سعودی عرب...