روس کے اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کی پیانگ یانگ میں کم جونگ ان سے ملاقات

روسی خبر رساں ایجنسیوں نے رپورٹ کیا ہے کہ اعلیٰ روسی سیکورٹی اہلکار سرگئی شوئیگو نے جمعہ کو پیانگ یانگ کے دورے کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے بات چیت کی۔
یہ دورہ یوکرین کی جنگ کے ایک نازک موڑ پر ہوا، امریکہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے روس کو گولہ بارود اور بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں۔
امریکہ اور اس کے اتحادی اس فیصلے پر غور کر رہے ہیں کہ آیا یوکرین کو روس کے اندر گہرائی تک حملہ کرنے کے لیے مغربی فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کرنے دیا جائے۔
صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو کہا کہ اگر ایسا ہوا تو مغرب روس کے ساتھ براہ راست لڑے گا۔ ماسکو اور پیانگ یانگ نے ہتھیاروں کی منتقلی سے انکار کیا ہے لیکن فوجی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
روس نے یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد سے شمالی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کیا ہے اور کم نے جون میں پوٹن کا سرکاری دورے پر استقبال کیا تھا۔
شوئیگو مئی تک روس کے وزیر دفاع تھے، اور اب سلامتی کونسل کے سیکرٹری ہیں جو پوٹن، ان کے فوجی اور انٹیلی جنس سربراہان اور دیگر اعلیٰ شخصیات کو اکٹھا کرتی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے سلامتی کونسل کے حوالے سے بتایا کہ "ہمارے ممالک کے درمیان جاری سٹریٹجک ڈائیلاگ کے ایک حصے کے طور پر، کوریائی ساتھیوں کے ساتھ دو طرفہ اور بین الاقوامی ایجنڈے پر وسیع پیمانے پر خیالات کا تبادلہ ہوا۔”
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقاتیں "غیر معمولی طور پر بھروسہ مند، دوستانہ ماحول” میں ہوئیں اور پوٹن اور کم کے درمیان تین ماہ قبل ہونے والی سربراہی ملاقات میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کریں گی۔
Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures
Subscribe to get the latest posts sent to your email.