جمعہ, 11 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

جنگ کا خطرہ فوری ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

پیر کے روز، پاکستان کے وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ گزشتہ ہفتے کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد ہندوستان کی طرف سے فوجی مداخلت کا امکان ہے، دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس حملے کے نتیجے میں 26 ہلاکتیں ہوئیں اور بھارت میں غم و غصہ پھیل گیا، جس کے نتیجے میں پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ بھارت نے پاکستان پر کشمیر میں عسکریت پسندی کی حمایت کا الزام لگایا ہے، یہ ایک متنازعہ خطہ ہے جس پر دونوں ممالک دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آنے والے خطرے کے جواب میں اپنی فوجی موجودگی کو مضبوط کیا ہے اور اسی کے مطابق سٹریٹجک فیصلے کیے گئے ہیں۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان کی جارحانہ بیان بازی میں اضافہ ہوا ہے اور یہ کہ پاکستانی فوج نے حکومت کو ہندوستانی جارحیت کے امکان سے آگاہ کر دیا ہے، حالانکہ انہوں نے اپنے استدلال کی وضاحت نہیں کی۔

کشمیر کے واقعے کے بعد، بھارت نے دو مشتبہ افراد کو پاکستانی عسکریت پسندوں کے طور پر نامزد کیا، اس دعوے کی اسلام آباد نے تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

آصف نے زور دے کر کہا کہ پاکستان ہائی الرٹ پر ہے اور اپنی جوہری صلاحیت کو صرف اس صورت میں استعمال کرنے پر غور کرے گا جب اس کے وجود کو براہ راست خطرہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں  غزہ جنگ بندی کے بعد کیا ہوگا؟ فلسطینی ریاست بنے گی یا نہیں؟ امریکی وزیر خارجہ نے منصوبہ بتا دیا
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین