بھارت نے پاکستان کے ضلع سرگودھا میں کڑانہ پہاڑی میں نیوکلیئر ہتھیاروں کے مبینہ ذخیرے کو نشانہ بنانے کا پروپیگنڈا کیا اور بھارت کے جنگ پسندوں نے اسے بھارت کی بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن کا انبار لگا دیا۔ سوشل میڈیا پوسٹس میں کڑانہ ہل کی جعلی تصاویر شائع کرتے ہوئے دعوے کیے گئے کہ ان پہاڑیوں میں ایٹمی ہتھیاروں کے سٹوریج کو نقصان پہنچا اور وہاں تابکاری کا اخراج ہو رہا ہے۔
پروپیگنڈا کرنے والوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کڑانہ میں جوہری ہتھیاروں کو نقصان پہنچنے کے بعد پاکستان جنگ بندی پر مجبور ہوا اور امریکا سے درخواست کی گئی۔ لیکن اب یہ پروپیگنڈا الٹا پڑ گیا تو بھارتی ایئر فورس کو اس کی پرزور تردید کرنا پڑ گئی۔
India’s rumoured strike at Kirana Hills, which reportedly houses Pakistan’s nuclear weapons or related fissile material, has sent several powerful messages, analysts say. According to reports citing satellite data, a precision airstrike likely using a BrahMos Block III cruise… pic.twitter.com/wfELgqoQF2
— Augadh (@AugadhBhudeva) May 14, 2025
بھارت کی طرف پروپیگنڈا کو روکنے کی وجہ یہ ہے کہ ایسے دعووں کی وجہ سے بھارت کو غیرذمہ دار ملک سمجھا جانے لگا ہے اور دنیا کی امن و سلامتی کو داؤ پر لگانے کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارتی فضائیہ کے ترجمان نے لڑائی کے دوران بریفنگ میں اس حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا کوئی حملہ نہیں کیا گیا لیکن ساتھ ہی انہوں نے رپورٹر سے یہ بھی کہا کہ ہمیں تو علم ہی نہیں کڑانہ پہاڑیوں میں جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کا علم ہی نہیں، یہ بتانے کا شکریہ۔
“We did not hit nuclear facility at Kirana Hills.”
And “Their reactions!”😎🔥🔥
Jai Hind 🇮🇳 pic.twitter.com/vPhIOrk68M
— Jyoti Dhillon (@singh_jyoti25) May 14, 2025
بھارتی فضائیہ کے ترجمان کے اس جواب نے اس پروپیگنڈے کو تیز کیا اور سوشل میڈیا واریئرز نے اس جواب کو معنی خیز قراردیتے ہوئے اسے تصدیق قرار دیا۔ اس کے بعد بھارتی فوج اور حکومت بھی اس پروپیگنڈا کو اپنے لیے فئدہ مند اور سٹرٹیجک برتری تصور کرتے ہوئے خاموش رہی لیکن عالمی سطح پر اس کا ردعمل شدید تھا اور بھارت کو اس پروپیگنڈا کی وجہ سے سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
بھارت نے اس دعوے کو ہر ممکن حد تک پھیلایا، بھارت کے گودی میڈیا نے اس پر رپورٹس شائع کیں۔ ایسی ہی ایک رپورٹ یوریشین ٹائمز میں بھارتی صحافی نے شائع کی اور دعویٰ کیا کہ بھارت نے براہموس میزائل کے ساتھ اس تنصیب کو سوچ سمجھ کر نشانہ بنایا، اور یہ حملہ کامیاب رہا۔اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نقشے سے بہت ہی نمایاں مقام مٹ گیا ہے۔
جوہری معاملات کی نگران عالمی ایجنسی آئی اے ای اے نے بھی اس پروپیگنڈا کی تردید کی ہے۔
جوہری نگرانی کے لیے ذمہ دار انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) نے اس غلط معلومات کی تردید کی ہے۔ بدھ کے روز، IAEA نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی جوہری تنصیب سے کوئی تابکاری کا اخراج یا اخراج نہیں ہوا اور نہ ہی سوشل میڈیا پر تجویز کردہ کوئی تابکار واقعہ ہوا ہے۔
There. pic.twitter.com/uiajlccXl0
— FJ (@Natsecjeff) May 15, 2025
آئی اے ای اے کے پریس آفس سے فریڈرک ڈہل نے تبصرہ کیا: ‘ہم رپورٹس سے آگاہ ہیں۔ آئی اے ای اے کو دستیاب معلومات کے مطابق پاکستان میں کسی جوہری تنصیب سے کوئی تابکاری کا اخراج یا اخراج نہیں ہوا ہے۔’
IAEA کا ہنگامی مرکز، جو 2005 میں بنایا گیا تھا، ہنگامی تیاریوں اور تابکاری سے متعلقہ واقعات اور ہنگامی صورتحال کے جواب میں بین الاقوامی تعاون کو مربوط کرنے کے لیے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، چاہے ان کی وجہ یا شدت کچھ بھی ہو۔