اتوار, 13 جولائی, 2025

تازہ ترین

متعلقہ تحریریں

قیادت میں تبدیلی کے باوجود فلپائن اور امریکا اتحاد برقرار رہے گا، لائیڈ آسٹن

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے منگل کے روز اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور فلپائن کے درمیان اتحاد حکومتی قیادت میں تبدیلیوں کے باوجود بھی برقرار رہے گا، انہوں نے جنوب مشرقی ایشیائی قوم کے ساتھ اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

جنوبی بحیرہ چین سے ملحقہ پالوان میں فلپائنی فوج کی مغربی کمان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران آسٹن نے کہا کہ فلپائن آنے والے کئی سالوں تک امریکہ کے لیے ایک اہم شراکت دار رہے گا۔

آسٹن اور ان کے فلپائنی ہم منصب گلبرٹو ٹیوڈورو  نے بحیرہ جنوبی چین میں چین کے اقدامات کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ آسٹن نے فلپائن کے لیے واشنگٹن کی دفاعی ذمہ داریوں کا اعادہ کیا جیسا کہ 1951 کے باہمی دفاعی معاہدے میں بیان کیا گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس معاہدے میں بحیرہ جنوبی چین میں مسلح حملوں کو شامل کیا گیا ہے،انہوں نے نوٹ کیا کہ چین نے اپنے وسیع علاقائی دعووں پر زور دینے کے لیے خطرناک اور اشتعال انگیز حربے استعمال کیے ہیں۔

حالیہ برسوں میں، فلپائن اور چین کو منیلا کے خصوصی اقتصادی زون کے اندر متنازعہ علاقوں پر جاری تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس سے ممکنہ غلط کیلکولیشن اور سمندر میں کشیدگی کے علاقائی خدشات بڑھ گئے ہیں۔

چین بحیرہ جنوبی چین کے تقریباً پورے حصے پر خودمختاری کا دعویٰ کرتا ہے، جو کہ سالانہ بحری تجارت میں 3 ٹریلین ڈالر سے زیادہ کا ایک اہم راستہ ہے، جو اس کے جنوب مشرقی ایشیائی پڑوسیوں کے ساتھ تناؤ کا باعث بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  کرپشن چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے اہداف میں رکاوٹ بن سکتی ہے، پینٹاگون کی رپورٹ
آصف شاہد
آصف شاہدhttps://urdu.defencetalks.com
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

جواب دیں

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

مقبول ترین