متعلقہ

مقبول ترین

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ہندوستان کو امریکا سے اپاچی AH-64E کی فراہمی میں مزید تاخیر

ہندوستانی فوج کی مایوسی بڑھ رہی ہے کیونکہ طویل...

بھارت نے کینیڈا کی خودمختاری میں مداخلت کر کے بھیانک غلطی کی، جسٹس ٹروڈو

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کے...

بھارت اور چین نے ایل اے سی پر سرحدی گشت کے حوالے سے اہم معاہدہ کر لیا

ہندوستان نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے ساتھ گشت کے سلسلے میں چین کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا ہے، جو دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان چار سالہ فوجی تعطل میں ایک اہم پیشرفت ہے۔

اس پیشرفت کی تصدیق ہندوستانی وزارت خارجہ نے برکس سربراہی اجلاس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے روس کے دورے سے عین قبل کی، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہو سکتے ہیں۔

بھارتی سکریٹری خارجہ  نے کہا کہ دونوں ممالک نے کسی بھی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے لداخ کے علاقے کی نگرانی کا عہد کیا ہے۔ یہ معاہدہ حالیہ ہفتوں کے دوران سفارتی اور فوجی چینلز کے ذریعے کئی دور کی بات چیت سے سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ دونوں فریق اب "اس پر مزید اقدامات” کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

مزید برآں، ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے تصدیق کی کہ دونوں فریق ایل اے سی کے ساتھ ساتھ سٹیٹس کو پر واپس آچکے ہیں – دونوں ممالک کے درمیان 3,500 کلومیٹر (تقریباً 2,100 میل) سرحد – جیسا کہ 2020 میں تھا، جھڑپوں سے پہلے جس کے نتیجے میں 20 ہندوستانی اور چار چینی فوجی مارے گئے۔

چین کے ساتھ فوجی جھڑییں روکنے کے عمل کو اب حتمی شکل دے دی گئی ہے، جیسا کہ جے شنکر نے کہا، انہوں نے نوٹ کیا کہ معاہدہ آج ہی طے پایا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن و آشتی میں کوئی خلل مجموعی تعلقات کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں  جبالیا کیمپ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں انیس فلسطینی مارے گئے

وزیر خارجہ نے حالیہ معاہدے کو ایک اہم قدم قرار دیا جو صبر اور جاری سفارتی کوششوں کے ذریعے حاصل کیا گیا، خاص طور پر ایسے ادوار میں جب بہت سے لوگوں نے امید کھو دی تھی۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ گشت کے حوالے سے یہ باہمی مفاہمت 2020 سے پہلے موجود سرحدی علاقوں میں امن و سکون کی بحالی میں سہولت فراہم کرے گی۔ "ہم امن و سکون کی اس حالت میں واپس آنے کے بارے میں پر امید ہیں،” انہوں نے کہا۔ تاہم اس پیش رفت کے حوالے سے بیجنگ کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

2020 میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں، جس سے سفارتی اور اقتصادی بات چیت دونوں متاثر ہوئی ہیں، نئی دہلی نے ہندوستان میں چینی سرمایہ کاری پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کے بعد سے، دونوں ممالک کشیدگی کو کم کرنے کے مقصد سے 30 سے ​​زائد دوروں میں بات چیت کر چکے ہیں۔

اس سال کے ستمبر میں، جے شنکر نے اشارہ کیا کہ تقریباً 75% منقطع معاملات دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان حل ہو چکے ہیں، جن میں بنیادی طور پر گشت اور سرحد کے ساتھ فوجیوں اور ہتھیاروں کی پوزیشننگ سے متعلق بقایا مسائل ہیں۔ اکتوبر میں، ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی نے ریمارکس دیے کہ جب کہ سرحد پر موجودہ صورتحال "مستحکم” نظر آتی ہے، لیکن یہ اب بھی "معمول نہیں ہے۔” انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سفارتی بات چیت سے "مثبت اشارے” مل رہے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ زمین پر عمل درآمد دونوں ممالک کے فوجی رہنماؤں پر منحصر ہے۔


Discover more from Defence Talks Urdu | Defense News Military Pictures

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

آصف شاہد
آصف شاہد
آصف شاہد صحافت کا پچیس سالہ تجربہ رکھتے ہیں ۔ وہ ڈیفنس ٹاکس کے ایڈیٹر ہیں ۔انہوں نے اپنی صلاحیتوں ، وسیع صحافتی تجربے اور مطالعہ سے ڈیفنس ٹاکس کو دفاع، سلامتی اور سفارت کاری سے متعلق ایک ایسا پلیٹ فارم بنا دیا ہے ۔ جس کے سنجیدہ اردو قارئین ایک مدت سے منتظر تھے ۔ آصف شاہد یہ ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے متعدد قومی اخبارات اور ٹی وی چینلوں میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں ۔ انہوں نے خبریں گروپ میں جوائنٹ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور قارئین کو اعلیٰ معیار کے مواد کی فراہمی پر روایت ساز ایڈیٹر ضیا شاہد سے داد پائی۔ انہوں نے میڈیا کے تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے منظر نامے میں موافقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے پرنٹ میڈیا کے بجائے الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کو منتخب کیا ۔ڈان ٹی وی پر لکھے گئے ان کے فکر انگیز کالم حوالے کے زمرے میں شمار ہوتے ہیں ۔ان کالموں نے ریٹینگ میں بھی نمایاں درجہ حاصل کیا۔وہ تاریخ ، ادب اور کئی زبانوں کا علم رکھتے ہیں ۔وہ قارئین کو خطے کی سیاست ، سلامتی اور سماجی پیش رفت کے درمیان پیچیدہ تعامل کے بارے میں باریک بینی اور وضاحت کے ساتھ آگاہ کرتے ہیں ۔مذہب کے مطالعہ کی وجہ سے مذہبی تحریکوں کی سوچ کو سمجھتے ہیں اور یہ ان کے لیے قارئین کو عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے درست پس منظر میں پیش کرنے کے لیے مدد گار ہے ۔

اس زمرے سے مزید

اسرائیل جنگ ہار چکا ہے؟

حماس کے ساتھ مرحلہ وار جنگ بندی کے عزم...

یورپی لیڈر، روس سے نہیں، امریکا سے خوفزدہ ہیں

میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ظاہر ہونے والی ٹرانس اٹلانٹک...

ٹرمپ کا غزہ منصوبہ نیا نہیں، 2007 سے امریکی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غزہ کے...